02 اگست ، 2023
لاہور ہائیکورٹ نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل کی چھان بین کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض برقرار رکھا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسن نے شہری مشکور حسین کی جوڈیشل کمیشن بنانےکی درخواست پر ہائیکورٹ آفس کے اعتراض پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ ہائیکورٹ کے بہاولپور بینچ سے رجوع کریں۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں منشیات اور ویڈیو اسکینڈل سامنے آنا افسوس ناک ہے، معاملے کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن یا ٹریبونل بنانے کا حکم دیا جائے۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل کیا ہے؟
خیال رہےکہ گزشتہ دنوں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مبینہ طور پر منشیات اور ممنوعہ ادویات سمیت دیگر غیرقانونی کاموں کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
پولیس نے یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو چند روز قبل جبکہ ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا تھا، ملزمان سے کرسٹل آئس اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔
افسران کے موبائل فون کا فرانزک مکمل کرکے سیل فونز کی ویڈیوز، چیٹس، تصاویر سے متعلق جامع رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیج دی گئی ہے جبکہ وائس چانسلر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر مقدمات کو جھوٹا قرار دے دیاہے۔
دوسری جانب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے آئی جی پنجاب پولیس کے نام خط لکھ کر افسران کے خلاف مقدمے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔
وائس چانسلر کا کہنا ہےکہ معاملےکی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے، یونیورسٹی کی ترقی سے خائف لوگ یونیورسٹی کو بدنام کرنےکے درپے ہیں۔
ڈاکٹر اطہر محبوب کا آئی جی پنجاب کے نام خط میں کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوتا۔