05 جنوری ، 2013
کراچی…قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی ہم آہنگی نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ عمر کوٹ کی پانچ سالہ بچی، ویجنتی کے ساتھ ریپ کے واقعہ کی ڈی این اے رپورٹ دو ہفتوں میں فراہم کی جائے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ڈاکٹر مہیش کمار کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے بیلغ الرحمان نے کہا کہ پولیس اس کیس میں روائتی سست روی اختیار نہ کرے اور تمام تحقیقات شفاف کی جائیں، یہ شرم ناک واقعہ دو دسمبر 2012 کو ہوا اور اب تک پولیس درست سمت میں تحقیقات نہیں کرپائی۔ ثریا جتوئی، جمیلہ گیلانی اور ڈاکٹر کھٹو لال جیون نے کہا کہ عمر کوٹ میں 55 فی صد آبادی اقلیتوں کی ہے اور ان کے حقوق کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر لال چند کا کہنا تھا کہ ہندو لڑکیوں کے لیے شاد ی کی کم سے کم حد 18 سال مقرر کی جائے تاکہ انہیں شادی کے نام پر ورغلا نے کی روایت ختم ہوسکے۔ اجلاس میں غیرمسلم کے لا پتہ ہونے کے واقعات پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا اور پولیس حکام کو ہدایت کی گئی کہ 18 ماہ پہلے لاپتہ ہونے والے moti sothar (سدھارموتی) کی تلاش فوری کی جائے۔