25 اگست ، 2023
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں ایمان مزاری اور علی وزیر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا جبکہ ایمان مزاری کی دائر درخواست ضمانت پر 26 اگست کو فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
جمعرات کو انسداد دہشت گردی اسلام آباد کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذولقرنین کی عدالت میں ایمان مزاری، علی وزیر کے خلاف بغاوت، دھمکانے، اکسانےکے کیس کی سماعت ہوئی، ایمان مزاری، علی وزیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
پراسیکیورٹر راجانوید نے ایمان مزاری، علی وزیر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری اور علی وزیر کا وائس میچنگ، فوٹو گریمیٹک کروا لیا ہے۔ایمان مزاری کو صفحہ دیاگیا جس کو دیکھ کر تقریر کی۔ تفتیش کرنی ہےکہ کس نے تقریر کے لیے صفحہ دیا۔
تفتیشی افسر نےکہا کہ وائس میچنگ اور فوٹو گریمیٹک ٹیسٹ شہر سے باہر کیا۔
جج ابوالحسنات ذولقرنین نے ریمارکس دیے کہ شہر سے باہر جا کر وائس میچنگ اور فوٹو گریمیٹک ٹیسٹ کروانا تفتیشی افسر کا کام ہے، تین دن ریمانڈ پر دیے گئے، کیا پراگریس کی ہے؟میں نے پہلے دن آکر کہا تھا کہ بےگناہ کو بےگناہ قرار دیاجائے گا، انصاف کیا جائے گا،عدالت صرف انصاف پر مبنی فیصلہ کرےگی۔
جج ابوالحسنات ذولقرنین نے ایمان مزاری اور علی وزیر کو جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا۔
وکیل صفائی زینب جنجوعہ نے ایمان مزاری کی درخواست ضمانت دائر کرتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری ایک خاتون ہیں،ضمانت پر دلائل آج سن لیں۔
جج ابوالحسنات ذولقرنین نے کہا کہ آج درخواست ضمانت پر بحث نہیں ہوسکتی، نوٹس جاری کر رہا ہوں۔
وکیل صفائی کی جانب سے ایمان مزاری کی شیریں مزاری سے ملاقات کی درخواست پر جج ابوالحسنات ذولقرنین نے کہا کہ ایمان مزاری کو ماں سے ملاقات کرنے میں کوئی دشواری نہ ہو۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے ایمان مزاری کی درخواست ضمانت پر 26 اگست کو فریقین کو طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ 18 اگست کو اسلام آباد میں پی ٹی ایم کا جلسہ ہوا تھا ، جس کے بعد ایمان مزاری اور علی وزیر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔دونوں کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔