07 ستمبر ، 2023
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی کے خلاف ایم پی او آرڈر جاری کرنے کے اختیارات سے تجاوز پر توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد پر فرد جرم عائد کر دی۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن اور ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کی۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن اور ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر عدالت میں پیش ہوئے، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت بھی بطور پراسیکیوٹر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کی جانب سے عدالت میں وضاحتی جواب جمع کرایا گیا جس پر جج نے کہا آج تو ہم نے چارج فریم کرنے کا دن کا رکھا ہوا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے کہا عدالت سے غیرمشروط معافی مانگتے ہیں، جس پر جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے آپ بھی تھوڑا سا جیل میں رہ لیجیے گا تاکہ آپ کو بھی پتہ چلے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے بھی عدالت میں غیر مشروط معافی مانگی تاہم جسٹص بابر ستار نے کہا اس کیس میں 6 ماہ کی قید ہے، آپ بھی کچھ عرصہ جیل میں رہ لیں تاکہ آپ کو بھی معلوم ہو کہ دوسرے کیسے جیل میں رہتے ہیں، جو کچھ بھی ہے اب ٹرائل میں ثابت کیجیے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن پر فرد جرم عائد کر دی جبکہ ڈی سی عرفان نواز میمن نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر پر بھی فرد جرم عائد کی اور انہوں نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔
اسلام آبادہائی کورٹ نے پوچھا کہ کیا آپ دفاع پیش کرنا چاہتے ہیں؟ جس پر ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر نے کہا مجھے وقت دے دیا جائے۔
عدالت نے توہین عدالت کیس میں ایس پی فاروق بٹر اور ایس ایچ او ناصر منظور پر بھی فرد جرم عائد کیں تاہم دونوں نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکیل قیصر امام کو توہین عدالت کیس میں پراسیکیوٹر تعینات کر دیا۔