12 ستمبر ، 2023
اسلام آباد کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مساج سینٹر پر غیرقانونی چھاپےکےکیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مساج سینٹر چھاپے میں گرفتار افراد کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مساج سینٹر پر غیرقانونی چھاپےکےکیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے مساج سینٹر پر چھاپے میں گرفتار افراد کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کردی۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پولیس اہلکاروں نے قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی، پٹیشنرز کے خلاف کارروائی مذموم مقاصد کے لیے شروع کی گئی، پٹیشنرز کے خلاف بدنیتی پر مبنی کارروائی ہراساں کرنےکے لیے کی گئی، پٹیشنرز کے خلاف ایسے کوئی شواہد نہیں جس پر ان کو سزا دی جاسکے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پٹیشنرز کے خلاف اس کیس میں تفتیش، پراسکیوشن یا ٹرائل قانون کے غلط استعمال کے مترادف ہوگا۔
عدالت نے فیصلےکی کاپی رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ اور سیشن جج اور چیف کمشنر کو بھجوانےکی ہدایت کی ہے، عدالت نے فیصلے کی کاپی آئی جی اسلام آباد، جوڈیشل افسران اور پولیس افسران کو بھجوانےکی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مساج سینٹر پر غیرقانونی چھاپے کے دوران وہاں موجود لوگوں سے پونے 6 لاکھ روپے لیےگئے تھے، چھاپےکی ایف آئی آر تھانہ لوئی بھیر میں 30 نومبرکو درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر کے اندراج کے خلاف عمر اور انس اسحاق سمیت 8 افراد نے عدالت سے رجوع کیا تھا، درخواستوں میں ایس ایچ او تھانہ لوئی بھیر اور ریاست کو فریق بنایا گیا تھا۔