Time 18 ستمبر ، 2023
پاکستان

سانحہ بلدیہ کیس: سیکرٹری داخلہ اور آئی جی کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

259 شہری جاں بحق ہوگئے کسی کو اس کا احساس ہی نہیں، وزارت داخلہ کی کارکردگی بہت ناقص ہے بلکہ غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں: سندھ ہائیکورٹ/ فائل فوٹو
259 شہری جاں بحق ہوگئے کسی کو اس کا احساس ہی نہیں، وزارت داخلہ کی کارکردگی بہت ناقص ہے بلکہ غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں: سندھ ہائیکورٹ/ فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس میں طلبی کے باوجود وفاقی سیکرٹری داخلہ، آئی جی اور سیکرٹری داخلہ کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے کیس کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ 259 شہری جاں بحق ہوگئے کسی کو اس کا احساس ہی نہیں، وزارت داخلہ کی کارکردگی بہت ناقص ہے بلکہ غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اتنےافراد کی ہلاکت کے کیس کو اس کے معیار کے مطابق فالو نہیں کیا گیا۔

عدالت میں وزارتِ داخلہ کے سیکشن افسر ڈاکٹر جی ایم محمودی نے بتایا کہ حماد صدیقی کی گرفتاری کے لیے متعدد الرٹ جاری کیے، 26جنوری 2017 کو 5 سال کے لیے ریڈ وارنٹ جاری ہوئے تھے۔

اس پر عدالت نے کہا کہ جنوری 2022 میں ریڈ وارنٹ کی مدت ختم ہوگئی ہے۔

عدالت نے اگلی سماعت پر چیف سیکرٹری سندھ اور وفاقی سیکرٹری یا ایڈیشنل سیکرٹری کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :