محکمہ تعلیم سندھ نے نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن پر عائد پابندی ختم کردی

پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کی رجسٹریشن کا الگ الگ معیار مقرر کیا گیا ہے،  لائبریری میں متعلقہ کتابیں،کینٹین، پینے کا صاف پانی، صاف واش رومزبھی لازمی قرار— فوٹو:فائل
پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کی رجسٹریشن کا الگ الگ معیار مقرر کیا گیا ہے، لائبریری میں متعلقہ کتابیں،کینٹین، پینے کا صاف پانی، صاف واش رومزبھی لازمی قرار— فوٹو:فائل

محکمہ تعلیم سندھ نے نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن پر عائد پابندی ختم کردی۔

صوبائی محکمے کے احکامات کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹر رفیعہ جاوید نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مضافات میں پری پرائمری، ایلیمنڑی اسکول کیلئے پلاٹ کا کم ازکم رقبہ 200 گز لازمی قرار دیا گیا ہے اور کراچی کے پوش علاقوں کیلئے پلاٹ کا رقبہ کم از کم400 گز لازمی ہوگا، عمارت میں کم از کم دس کمرے آر سی سی بلڈنگ لازمی ہو۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ  مضافات میں سیکنڈری اور او لیول اسکولوں کا کم ازکم پلاٹ 400 گز جبکہ پوش علاقوں سیکنڈری اور او لیول اسکول کا رقبہ 600 گز لازمی ہو، اسکول کی عمارت میں کم از کم 15 کمرے لازمی ہوں۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کیلئے عمارت کا منظور شدہ نقشہ بھی لازمی ہے، اس کے علاوہ لازمی آلات، سائنس و کمپیوٹر لیب کی سہولت موجود ہو، لائبریری میں متعلقہ کتابیں،کینٹین، پینے کا صاف پانی، صاف واش رومزبھی لازمی قرار دیے گئے ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اسکول کیلئے سی سی ٹی وی کیمرا، باؤنڈری وال جیسی سہولتیں بھی لازمی ہیں۔

مزید خبریں :