Time 25 ستمبر ، 2023
پاکستان

کوئٹہ زمین حوالگی کیس: اردو انگریزی ملا کر دلائل دینے پر چیف جسٹس کا وکیل پر اظہار برہمی

وکیل کی آواز نا آئے تو اسے وکالت چھوڑ دینی چاہیے، اونچی آواز میں دلائل دیں: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ۔ فوٹو فائل
وکیل کی آواز نا آئے تو اسے وکالت چھوڑ دینی چاہیے، اونچی آواز میں دلائل دیں: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں سہراب رنگ روڈ کی زمین حوالگی کے معاہدے کے خلاف درخواست خارج کر دی۔

کوئٹہ میں سہراب رنگ روڈ کی زمین حوالگی کے معاہدے کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے وکیل کے آہستہ اور اردو انگریزی کو ملا کر بولنے پر سرزنش کرتے ہوئے کہا وکیل کی آواز نا آئے تو اسے وکالت چھوڑ دینی چاہیے، اونچی آواز میں دلائل دیں۔

وکیل درخواست گزار میر افضل ملک نے کہا کہ معاہدہ ہونے کے بعد وزیراعلیٰ نے زمین منتقلی پر بین لگا دیا، جس پر چیف جسٹس نے پوچھا یہ یہ بین کیا ہوتا ہے؟ اس کا ترجمہ کیا ہے؟

وکیل میر افضل ملک نے کہا معاہدے کی ڈیٹ سے اب تک سہراب رنگ روڈ سے متصل زمین تاحال خالی ہے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا یہ ڈیٹ ہوتی ہے یا تاریخ؟ ایک زبان میں دلائل دیں ایسے تو سمجھ ہی نہیں آتی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا آپ 35 سال بعد عدالت آ گئے کہ معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہوا، یہ نہیں ہو سکتا کہ دوست حکومت یا انتظامی عہدوں پر آ جائیں تو دعویٰ دائر کر دیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا میں چاہتا ہوں میری باقی زمین بھی کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی لے لے لیکن وزیر اعلیٰ نے زمین کے تبادلے پر بین عائد کر رکھا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا وزیراعلیٰ کون ہوتا ہے زمین منتقلی پر پابندی عائد کرنے والا؟ کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی قانونی ادارہ ہے جس میں وزیراعلیٰ کا اختیار نہیں بنتا لیکن آپ حاتم تائی مت بنیں، ایسے تو بہت سے کھاتے کھل جائیں گے۔

وکیل نے استدعا کی کہ عدالت کے سامنے حقائق پیش کرنے کا ایک اور موقع دیا جائے، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے آپ کی بابت سب کو پیغام ہے کہ اب کوئی التوا یا مہلت نہیں ملے گی۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کوئٹہ میں سہراب رنگ روڈ کی زمین حوالگی کے معاہدے کے خلاف درخواست خاری کر دی۔

یاد رہے کہ کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے سہراب رنگ روڈ کے لیے درخواست گزار سے زمین حاصل کی تھی، درخواست گزار نے رنگ روڈ سے بچ جانے والی زمین کے استعمال نا ہونے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔

مزید خبریں :