انٹار کٹیکا میں اوزون کی تہہ میں سوراخ برازیل سے 3 گنا زیادہ بڑا ہوگیا

یہ واضح نہیں کہ اس سال اوزون کی تہہ میں سوراخ اتنا بڑا کیوں ہوا / فوٹو بشکریہ ای ایس اے
یہ واضح نہیں کہ اس سال اوزون کی تہہ میں سوراخ اتنا بڑا کیوں ہوا / فوٹو بشکریہ ای ایس اے

یورپین اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) نے بتایا ہے کہ انٹارکٹیکا کے اوزون کی تہہ میں سوراخ لگ بھگ ریکارڈ سائز تک پھیل گیا ہے۔

یہ سوراخ 16 ستمبر کو 2 کروڑ 60 لاکھ اسکوائر کلومیٹر رقبے تک پھیل گیا تھا۔

آی ایس اے کے مطابق یہ سوراخ برازیل کے رقبے سے 3 گنا بڑا ہے۔

یورپی خلائی ادارے کے مطابق ہر سال اگست سے اکتوبر کے دوران اوزون کی تہہ میں سوراخ پھیلتا ہے، مگر اس سال یہ اگست کے وسط سے بہت تیزی سے پھیلنے لگ تھا۔

یورپی موسمیاتی ادارے Copernicus کے ماہرین نے بتایا کہ اس سال بہت بڑا سوراخ انٹارکٹیکا کے اوپر دیکھنے میں آیا۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ اس سال اوزون کی تہہ میں سوراخ اتنا بڑا کیوں ہوا۔

مگر ماہرین کے خیال میں ایسا جنوری 2022 میں ٹونگا کے زیر آب آتش فشاں پھٹنے کے باعث ہوا ہے جس کے دوران بہت زیادہ مقدار میں پانی کے بخارات کرہ ہوائی میں پھیل گئے تھے۔

یہ بخارات 2022 کے آخر میں اس وقت قطب جنوبی تک پہنچے تھے جب انٹار کٹیکا کے اوپر اوزون کی تہہ کا سوراخ بند ہوگیا تھا، اس لیے اگست میں ہی یہ سوراخ تیزی سے پھیلنے لگا تھا۔

تاہم سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ابھی بس یہ ایک خیال ہے اور یہ جاننا باقی ہے کہ ٹونگا میں آتش فشاں پھٹنے سے قطب جنوبی کے اوزون کی تہہ پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔

ماہرین کے مطابق اس سال بھی اوزون کی تہہ دسمبر کے آخر تک معمول پر آ جائے گی۔

خیال رہے کہ جنوری 2023 میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہمارے سیارے کو سورج کی خطرناک شعاعوں سے تحفظ فراہم کرنے والی اوزون کی تہہ 4 دہائیوں میں مکمل طور پر بحال ہوجائے گی۔

1987 میں ایک عالمی معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایسے خطرناک کیمیکلز کے استعمال روکنے پر اتفاق کیا گیا جو اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے تھے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ قطبین کو چھوڑ کر دنیا کے دیگر حصوں میں اوزون کی تہہ 2040 تک مکمل طور پر ٹھیک ہوجائے گی۔

قطب شمالی میں یہ عمل 2045 جبکہ انٹار کٹیکا میں 2066 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

عالمی معاہدے کے بعد سے اب تک اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے والے 99 فیصد خطرناک کیمیکلز کا استعمال رک گیا جس سے اوزون کی تہہ میں بتدریج بہتری آئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوزون کی تہہ کی بحالی کا عمل سست رفتار ہے اور 2040 تک وہ 1980 کی دہائی کی سطح تک پہنچ جائے گا۔

مزید خبریں :