اگر آپ بلیک ہول میں گر جائیں تو کیا ہوگا؟ ناسا کی ویڈیو سے جانیں

بلیک ہول کائنات کا ایسا راز ہے جس کے بارے میں اب تک کچھ زیادہ معلوم نہیں۔

سائنسدانوں کی جانب سے بلیک ہول کو سمجھنے کے لیے کافی کام کیا جا رہا ہے مگر اب بھی زیادہ پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔

اب امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے سپر کمپیوٹر کی مدد سے ایک تصوراتی ویڈیو تیار کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ اگر آپ بلیک ہول میں داخل ہو جائیں تو پھر کیا ہوسکتا ہے۔

اس ویڈیو کے ناظرین کو بلیک ہول کے اندر لے جایا گیا ہے، یعنی اس مقام پر جہاں سے روشنی بھی گزر نہیں سکتی۔

ناسا کے سائنسدانوں Jeremy Schnittman اور برائن پاؤل نے یہ ویڈیو تیار کی ہے اور اس کے لیے بہت زیادہ ڈیٹا استعمال کیا گیا۔

سپر کمپیوٹر کے ذریعے اس ڈیٹا کو استعمال کرکے ایک بہت بڑے بلیک ہول کا ماڈل تیار کیا گیا جو ہماری کہکشاں کے وسط میں موجود بلیک ہول سے ملتا جلتا ہے۔

ہماری کہکشاں کے وسط میں موجود بلیک کا حجم سورج سے 43 لاکھ گنا زیادہ ہے۔

تو بلیک ہول میں داخل ہونے پر ہمیں کیا نظر آتا ہے؟

بلیک ہول کے قریب پہنچنے پر ڈرامائی مناظر نظر آتے ہیں۔

گرم گیسیں اور دیگر چیزیں دکھائی دیتی ہیں اور بلیک ہول کے پس منظر میں موجود ستارے ایسے لگتے ہیں جیسے آپ کسی فن ہاؤس مرر کو دیکھ رہے ہوں۔

جیسے جیسے کیمرا بلیک ہول کے قریب جاتا ہے، ستاروں کی روشنی اور بلیک ہول کے گرد موجود گیسوں کا دائرہ زیادہ روشن ہو جاتا ہے۔

بلیک ہول کے قریب پہنچنے پر کیمرے کی رفتار سست محسوس ہونے لگتی ہے اور پھر لگتا ہے کہ وہ رک گیا ہے۔

ویڈیو کے مطابق بلیک ہول کی حد عبور کرکے اندر داخل ہونے پر spaghettification نامی عمل ہوتا ہے۔

spaghettification سے مراد بلیک ہول کے قریب بہت زیادہ طاقتور کشش ثقل ہے جو کیمرے کو اتنی طاقت سے کھنچتی ہے کہ وہ 12.8 سیکنڈ میں ٹکڑے ٹکڑے ہو کر بکھر جاتا ہے۔

مگر ایک متبادل منظرنامہ بھی ویڈیو میں بیان کیا گیا ہے جس کے مطابق کیمرا بلیک ہول کے مدار کے قریب تو پہنچ جاتا ہے مگر اندر داخل نہیں ہو پاتا۔

بلیک ہول کے مدار میں وقت عجیب انداز سے چلنے لگتا ہے، یعنی وہ کھچ جاتا ہے یا پھیل جاتا ہے۔

یعنی اگر حقیقت میں کوئی انسان وہاں پہنچ جائے تو اس کے لیے تو وقت معمول کے مطابق گزر رہا ہوگا مگر دور سے دیکھنے والوں کو وقت سست روی سے گزرنا نظر آئے گا۔

اس اثر کے نتیجے میں جب خلا باز واپس آئے گا تو بلیک ہول سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ جوان ہوگا۔

مزید خبریں :