25 اکتوبر ، 2023
خیبرپختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا جس کے بعد نگران حکومت نے بحران سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کی سفارشات تیار کرلی گئی ہیں اور کٹوتی سے متعلق سمری منظوری کیلئے نگران وزیراعلیٰ کوبھیجی جائے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ تنخواہوں سےکٹوتی کا فیصلہ فنانس ڈپارٹمنٹ کے اجلاس میں کیاگیا جبکہ اجلاس میں خیبرپختونخواحکومت کو درپیش مالی بحران کاجائزہ لیاگیا اور صوبے کو ڈیفالٹ سے بچانے کےلیے مختلف آپشنز پرغورکیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی بحران کو کنٹرول کرنے کےلیے تین آپشنز استعمال کرنے پر زور دیا گیا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ واپس لینے کی تجویز دی گئی، اضافہ واپس لینے سے ماہانہ 9 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
ذرائع کے مطابق دوسرے آپشن میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کی تجویز دی گئی جس سے ماہانہ 8 ارب روپے کی بچت ہوگی، اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کے ایگزیکٹو، ہیلتھ پروفیشنل اور دیگر الاؤنسز ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ الاؤنسز ختم کرنے سے صوبائی حکومت کو ماہانہ 2 ارب روپے کی بچت ہوگی، صوبےکے ایم ٹی آئی اسپتالوں میں سخت مالیاتی نظم وضبط قائم کرنےکی بھی تجویز زیر غور ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں نگران وزیراطلاعات خیبرپختونخوا فیروز جمال شاہ کا کہنا تھاکہ صوبے میں مالی بحران کے خاتمے کے لیے مختلف آپشنز زیرغورہیں۔