25 اکتوبر ، 2023
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے خلاف پاناما کا ڈرامہ رچایا گیا، ہماری کوئی ڈیل نہیں ہوئی، ہم ڈیل پریقین نہیں رکھتے۔
نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ نوازشریف نے کہا ہے کہ وہ انتقام کی سیاست نہیں کریں گے، وہ اقتدار میں آگئے تو بیانیہ مفاہمت کا ہی ہوگا، پی ڈی ایم حکومت کا مقصد ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو جب 2007 میں آئیں تو ان کی اپیل ہائی کورٹ میں تھیں، انہوں نے عدالت میں حفاظتی ضمانت کے لیے نہیں حتمی ضمانت کے لیے درخواست دی تھی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اچھا ورکنگ ریلیشن شپ رہا ہے، خورشید شاہ یا دیگر لوگ جو کہہ رہے ہیں کہ ان کی باتوں کا جواب نہیں دوں گا، میری ذاتی خواہش ہے کہ تمام اہم سیاسی جماعتوں کو مل کر حکومت بنانی چاہیے، ہمیں پاکستان کو جی 20 میں شامل کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف اور آصف زرداری کی آنے والے وقت میں ملاقات ہوگی، مسلم لیگ ن کے قائد اس وقت اپنے قانونی معاملات میں مصروف ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نوازشریف الیکشن کی تاریخ کیسے دے سکتے ہیں؟ وہ کس حیثیت میں الیکشن کی تاریخ دیں؟ جتنی جلدی الیکشن ہوں یہ ہمارے لیے بہتر ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو صاف اور شفاف انتخابات کروانے ہیں، کسی کا نوازشریف سے گلا نہیں بنتا کہ ابھی تک الیکشن کی تاریخ کی بات نہیں کی۔
مسلم لیگ ن کے قائد کے استقبال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی شاید ذاتی مجبوری کی وجہ سے نوازشریف کے استقبال کے لیے نہیں آسکے، شاہد خاقان پارٹی کے سینئر نائب صدر ہیں انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ اس وقت ڈالرکی حقیقی قدر 240 سے 250 روپے کےدرمیان ہونی چاہیے۔