ہارر فلمیں دیکھنے سے ہونے والے عجیب فائدے کا انکشاف

ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / فائل فوٹو
ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / فائل فوٹو

ہارر فلم دیکھنے سے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور خون جمنے لگتا ہے، مگر وہ صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔

یہ دلچسپ دعویٰ اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

کوئین مارگریٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہارر فلمیں دیکھتے ہوئے ہمارا دماغ تناؤ میں کمی لانے کے لیے طاقتور کیمیکلز خارج کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اینڈروفنز اور ڈوپامائن جیسے کیمیکلز تناؤ میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ خوشی کا احساس بڑھاتے ہیں، جس سے تکلیف برداشت کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

محققین کے مطابق خوف یا تجسس کے حوالے سے جسم ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تناؤ بڑھانے والے ہارمونز بنانے کا عمل تیز کرتا ہے جس سے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دماغ بھی کیمیکلز خارج کرتا ہے تاکہ جسم بہت زیادہ تناؤ کا شکار نہ ہو جس سے فلم کے اختتام پر خوشی اور جوش کا احساس ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہارر فلموں سے لوگ محفوظ طریقے سے اپنے خوف کو جانچ سکتے ہیں کیونکہ فلموں میں خوف کا احساس بڑھانے والے عناصر حقیقی زندگی کے مقابلے میں زیادہ سادہ ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق اس طرح ہمیں حقیقی زندگی میں منفی جذبات پر قابو پانے اور خوف یا تناؤ کے خلاف مزاحمت میں مدد ملتی ہے۔

کچھ عرصے قبل برطانیہ کی ویسٹ منسٹر یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہارر فلمیں دیکھنے کی عادت جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق 90 منٹ کی ایک فلم دیکھنے سے اوسطاً 113 کیلوریز جلتی ہیں اور اگر 30 منٹ تک چہل قدمی کی جائے تو بھی اتنی کیلوریز جلانا ممکن ہے۔

تحقیق کے مطابق فلم جتنی دہشت زدہ کردینے والی ہوگی کیلوریز جلنے کی مقدار بھی اتنی زیادہ ہوگی۔

اس تحقیق میں 10 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور محققین نے دریافت کیا کہ ہارر فلم دیکھتے ہوئے لوگوں کی دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، آکسیجن کی زیادہ مقدار جسم کے اندر کھینچنے لگتے ہیں جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زیادہ مقدار خارج کرتے ہیں۔

دہشت زدہ کردینے والے مناظر اکثر افراد کو چیخنے یا کرسیوں پر اچھلنے پر بھی مجبور کردیتے ہیں، خوف اور انزائٹی کا یہی تناؤ بھوک کو دبانے کے ساتھ ساتھ میٹابولزم کو تیز کردیتا ہے۔

تحقیق کے دوران لوگوں کو 10 فلمیں دکھائی گئی تھیں اور دریافت کیا گیا کہ خوف کی شدت بڑھنے سے نبض تیز چلنے لگتی ہے اور جسم میں خون تیزی سے گردش کرنے لگتا ہے، جس سے ایسا ہارمون خارج ہوتا ہے جو کیلوریز جلانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس حوالے سے ہالی وڈ کی ہارر فلم دی Shining بہترین ہے جس کو دیکھنے سے 184 کیلوریز جلتی ہیں جبکہ Jaws کو دیکھنے پر 161 اور دی Exorcist کو دیکھنے سے 158 کیلوریز جلتی ہیں۔

مزید خبریں :