پاکستان
14 جنوری ، 2013

امام خانہ کعبہ ومسجد نبویﷺ پاکستان کو تباہی سے بچا سکتے ہیں، سعودی اخبار

 امام خانہ کعبہ ومسجد نبویﷺ پاکستان کو تباہی سے بچا سکتے ہیں، سعودی اخبار

کراچی… محمد رفیق مانگٹ… سعودی اخبار”العربیہ“ لکھتا ہے کہ پاکستان کو تباہی سے بچانے میں سعودی عرب اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان میں پولیو،آئیوڈین کے متعلق افواہوں کے خاتمے، عسکریت پسندانہ کارروائیوں اور خود کش دھماکوں کے خلاف مکہ او رمدینہ کی دو مقدس مسجدوں کے امام صاحبان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ممکن ہے پاکستانی شیخ کے نام اور رتبے سے واقف نہ ہوں لیکن امام کعبہ اور امام مسجد نبویﷺ کی بات کو لازمی سنیں گے اور ان کی رائے کو اہمیت دیں گے۔پاکستان میں علماء کچھ کردار کرنے کے قابل نہیں رہے ،اگر علماء میں سے کوئی طالبان پر تنقید کرے تو اسے قتل کردیا جاتا ہے۔کچھ ان میں سے موقع پرست علماء ہیں جو مذہب کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں اور طالبان کے جرائم پر چپ سادھے ہیں۔اخبار میں مضمون نگار سعودی حکومت کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستانی حکومت سے تعاون کرے ۔امام صاحبان کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے۔دو نوں مقدس مقامات کے امام صاحبان پاکستان میں مباحثوں ، ٹی وی اور ریڈیو پر خطاب کریں ، ان کی تقاریر اردو میں ضم کرکے نشر کی جائیں، اس طرح آئیوڈین او رپولیو کے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیا ں ختم کی جائیں۔امام صاحبان وضاحت کریں کہ اسلام میں خودکش حملے منع ہیں،شیخ ابن باز، ابن Uthaymeen اور دیگر موجودہ مفتی صاحبان کے دہشت گردی کے خلاف فتووں کے تراجم پیش کیے جائیں،اس طرح کے اقدامات سے پاکستان کو تباہی سے بچایا جا سکتاہے۔ اخبار نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ سعودی عرب کی سلامتی کا انحصار اپنی پرانی حکمت عملی پر قائم رہنا ہے جواوقات ،رہنماوٴ ں اور ارد گرد کی دنیا کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوتی۔ حکمت عملی کے تحت سعودی عرب اپنے مشرق میں مضبوط پاکستان اورمغرب میں طاقتور اور مستحکم مصر کو دیکھتا ہے۔دونوں ممالک کے ساتھ مخصوص امتیا زی تعلقات سے وہ اپنی خارجہ پالیسی آگے بڑھا تا ہے۔مصر میں عارضی حالیہ حالات کی خرابی سے صورت حال پر تشویش ہوئی تاہم سعودی عرب کے لئے سب سے پہلے مصر پھر اس کے حکمران ہیں۔اب بتدریج مصر کے حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں اور سعودی عرب کا مغربی ونگ بہتر ہے اب سعودی عرب کے مشرقی ونگ پاکستان کے متعلق سوال اٹھتا ہے۔پاکستان میں بے چینی کی کئی وجوہ ہیں،لیکن سعودی عرب مدد کرسکتا ہے۔پاکستان کومالی امداد کی ضرور ت نہیں،اگر اب پیسہ دیا جائے گا تو وہ بیکار جائے گا۔ امریکا سے سالانہ دو ارب ڈالر حاصل کرنے کے باوجود پاکستان میں کوئی خاطر خواں تبدیلی نہیں ہوئی۔ پاکستان تشدد،غربت،کرپشن اور مسلسل ناکامی کا شکار ہے۔اگر ہم مصر کی سرنگ میں جھانکتے ہیں تو روشنی کی کرن نظر آتی جب کہ دوسری طرف پاکستانی سرنگ سے ہمیں حالیہ خود کش دھماکوں کی وجہ آگ کا گولہ نظر آتا ہے ۔پاکستان کا سب بڑا مسئلہ آنکھیں بند کرکے سازشی نظریات پر یقین کرنا ہے اس کی واضح مثال یہ ہے کہ زیادہ تر پاکستانی اس وجہ سے نمک استعمال نہیں کرتے کہ اس میں شامل آئیوڈین ایک کیمیائی محلول ہے جو مغرب اور بھارت کی سازش سے یہاں لایا گیا جس کا مقصد پاکستانی قوم کو بانجھ بنانا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ مذاق اور نہ ہی مبالغہ ہے بلکہ حقیقت میں یہ سازشی نظریات پاکستان میں صحت کے حوالے سے تباہی لے کر آئے، پاکستانی وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت اس کے حل کے لئے سرجوڑے بیٹھے ہیں۔ یہ سب افواہیں دودہائی قبل شروع ہوئیں تاہم مسلسل حکومتی تردید کے باجود ان افواہوں کا خاتمہ نہیں کیا جاسکا اور نہ ہی پاکستانی حکومتی بیانات پریقین کرتے ہیں۔علماء نے ان افواہوں کو فروغ دیا اگر وہ چاہتے تو ان افواہوں کو ختم کرسکتے تھے۔یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے عالمی ادارے ،پاکستانی وزارت صحت او رکئی سائنسی اداروں نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان کی نصف آبادی آئیوڈین کی کمی کی وجہ سے خطرناک صحت کے مسائل سے دوچار ہے۔پولیو کے متعلق بھی یہی سازشی نظریہ پھیلایا گیا۔بے عقلی اور جہالت کی وجہ سے کئی پاکستانی اپنے ساتھیوں کو ہلا ک کرچکے ہیں۔سعودی عرب، مصر اور دیگر اسلامی ممالک میں پولیومہم کامیابی سے چلائی گئی اور وہاں یہ بیماری ختم ہوگئی لیکن پاکستان میں طالبان اس سے اتفاق نہیں کرتے۔پاکستان عسکریت پسندی کا سب سے بڑا شکار ہوا،369خود کش دھماکوں میں5329پاکستانیوں کو ہلاک کیا گیا۔پاکستان کو ایسی صور ت حال سے بچانے کیلئے سعودی عرب کا کردار سامنے آنا چاہیے۔

مزید خبریں :