25 سال مسلسل جدوجہد، 23 مرتبہ فیل ہونیوالے سکیورٹی گارڈ نے 'ایم ایس سی' کا امتحان پاس کرلیا

میں نے پچھلے 25 سالوں میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے کتابوں، امتحانات کی فیسوں اور متعلقہ اخراجات پر 2 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں—فوٹو: بھارتی میڈیا
میں نے پچھلے 25 سالوں میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے کتابوں، امتحانات کی فیسوں اور متعلقہ اخراجات پر 2 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں—فوٹو: بھارتی میڈیا

تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طالبعلم اگر اپنی جماعت، بورڈ کے امتحانات یا یونیورسٹی کے کسی پرچے میں فیل ہوجائیں تو وہ وہیں ہمت ہار جاتے ہیں اور دوبارہ امتحان دینے سے خوفزدہ ہوتے ہیں کہ آیا پھر اس میں کامیاب ہوں گے یا نہیں۔

لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے سکیورٹی گارڈ سے متعلق بتائیں گے جنہوں نے 'ہمت نہ ہارنے' کی مثال دنیا بھر میں قائم کی اور لوگوں کو دکھایا کہ بار بار ناکامی کے باوجود اگر آپ اپنے مقصد پر ثابت قدم رہیں تو کچھ بھی ممکن ہے اور ایک دن کامیابی ضرور آپ کا مقدر بنے گی۔

یہ کہانی بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر جبل پور سے تعلق رکھنے والے راج کرن براؤا  کی ہے، جن کا نہ ہی گھر تھا اور نہ ہی بہت مضبوط آمدنی کا ذریعہ، لیکن ایک خواب تھا جو اب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔

56 سالہ راج سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتے ہیں اور انہوں نے 25 سال بعد ایم ایس سی (میتھس) کا امتحان پاس کرکے ایک سنگ میل عبور کیا، راج 23 مرتبہ اس امتحان میں فیل ہوئے۔

فیملی کے تعاون کی کمی، مالی مجبوریوں اور غیر مستحکم روزگار سے نبرد آزما ہونے کے باوجود راج کے دل میں ریاضی کے مضمون کے لیے شوق اور دلچسپی تھی جسے وہ ترک نہیں کرسکے، وہ سکیورٹی گارڈ کی نوکری کرتے ہوئے دو دو شفٹس کیا کرتے تھے، اس کے علاوہ بھی انہوں نے ہر طرح کی نوکری کی تاکہ وہ ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرسکیں۔

اس سفر میں انہیں اپنی فیملی کی مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا جو تعلیم کے خلاف تھے، 2021 میں راج کی زندگی میں اہم موڑ آیا جب انہوں نے بالآخر ایم ایس سی کا امتحان پاس کیا۔

'بند دروازوں کے پیچھے ہی اپنی کامیابی کا جشن منا سکا'

اس حوالے سے راجکرن نے کہا 'میں صرف بند دروازوں کے پیچھے ہی جشن منا سکتا تھا، جب امتحان کا نتیجہ سنا تو میں نے چھلانگ لگائی اور اپنے آپ کو ہائی فائیو دیا، میں باہر جا کر کسی کو یہ نہیں بتانا چاہتا تھا  کیونکہ میرے ساتھ کام کرنے والے لوگ میری مثال دے کر اپنے بچوں کو طعنے دیا کرتے تھے'۔

بھارتی میڈیا کے مطابق راجکرن نے کہا 'میں نے اس بات کا کسی سے تذکرہ نہیں کیا کیونکہ وہ لوگ اپنے بچوں کو کہتے ہیں کہ دیکھو اس عمر میں بھی اس کا عزم عروج پر ہے، میں کسی کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا تھا'۔

راجکرن کے مطابق 18ویں بار کوشش کے بعد میں بہت مایوس ہوگیا تھا لیکن پھر کسی نے میڈیا پر میری رپورٹ شائع کی اور لوگوں نے مجھے مختلف نظریے سے دیکھنا شروع کردیا، اس سے مجھے حوصلہ ملا اور میں نے دوبارہ محنت شروع کی۔

فی الحال ایک سکیورٹی گارڈ کے طور پر 5000 روپے ماہانہ کمانے کے باوجود راجکرن براؤا ایک بنگلے میں کام کرکے، کھانا اور رہائش کے اخراجات نکالتا ہے۔

انہوں نے کہا میں نے پچھلے 25 سالوں میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے کتابوں، امتحانات کی فیسوں اور متعلقہ اخراجات پر 2 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں۔

راجکرن نے کہا میں صرف اتنا چاہتا تھا کہ یہ امتحان پاس کروں اور ریاضی میں پوسٹ گریجویٹ کہلاؤں۔ 

مزید خبریں :