Time 12 دسمبر ، 2023
پاکستان

ڈی آئی خان حملہ: افغان ناظم الامور دفترخارجہ طلب، پاکستان کا مجرموں کی حوالگی کا مطالبہ

درابن میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی، طالبان عبوری حکومت افغان سر زمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے اقدامات کرے، پاکستان— فوٹو:فائل
درابن میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی، طالبان عبوری حکومت افغان سر زمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے اقدامات کرے، پاکستان— فوٹو:فائل

پاکستان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گرد حملے پر افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے افغان عبوری حکومت کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا اور آج کے دہشت گرد حملے پر شدید احتجاج کیا۔

ترجمان دفترخارجہ نے بتایاکہ درابن میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی اور یہ دہشت گرد گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ ہے۔

 ترجمان دفترخارجہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملے میں 23 سکیورٹی اہلکار شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

دفترخارجہ کے مطابق ناظم الامورکو احتجاج افغان عبوری حکومت کو فوری پہنچانے کا کہا گیا اور مطالبہ کیا کہ افغان عبوری حکومت حالیہ حملے کے مجرموں کے خلاف فوری سخت کارروائی کرے اور کھلے عام دہشت گرد واقعے کی مذمت کرے۔

پاکستان نے مزید مطالبہ کیا کہ افغان عبوری حکومت دہشت گروپوں ان کی قیادت اور پناہ گاہوں کے خلاف فوری کارروائی کرے اور افغان سر زمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے اقدامات کرے اور افغان عبوری حکومت دہشت گرد حملے کے مجرموں کو پکڑ کرحوالے کرے۔

ترجمان کے مطابق آج کا دہشت گرد حملہ خطے کےامن و استحکام کیلئے دہشت گردی کے خطرے کی یاد دہانی ہے، ہم نے اجتماعی قوت کے ساتھ اس لعنت کو شکست دینا ہوگی، پاکستان اپنی سطح پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں پورے عزم سے کھڑا ہے۔

خیال رہے کہ سکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف کارروائیوں کےدوران 27 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا جبکہ اس دوران پاک فوج کے 23 جوان شہید ہوگئے۔

مزید خبریں :