کھیل
Time 17 دسمبر ، 2023

وکٹ تیار کرنے سے 500 ٹیسٹ وکٹیں لینے تک کا سفر طے کرنیوالے نیتھن لائن

فوٹو: غیر ملکی میڈیا
فوٹو: غیر ملکی میڈیا

اگر زندگی میں اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی سچی لگن اور جستجو ہو تو کوئی مشکل بھی انسان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، دنیا میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے غیر معمولی حالات کو شکست دے کر اپنے خوابوں کو پورا کیا بلکہ زندگی میں اعلیٰ مقام بھی حاصل کیا۔

اس کی جیتی جاگتی مثال آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے آف اسپنر نیتھن لائن بھی ہیں۔ جنہوں نے بحیثیت پچ کیو ریٹر ( پچ تیار کرنے والا)سے 500 ٹیسٹ وکٹیں لینے تک کا سفر مکمل کرلیا ہے۔        

نیتھن لائن جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز تو بحیثیت  پچ کیوریٹر کے طور پر کیا لیکن ان کی کرکٹ سے محبت، ان کا ٹیلنٹ ، ان کی انتھک محنت نے انہیں دنیائے کرکٹ کے بہترین اسپنر میں شامل کردیا۔

آسٹریلوی آف اسپنر نیتھن لائن نے اتوار کو پاکستان کے خلاف پرتھ میں کھیلے گئے ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستانی بیٹر فہیم اشرف کو آؤٹ کرکے کرکٹ ٹیسٹ میچز میں 500 وکٹوں کا سنگ میل عبور کرلیا۔

نیتھن لائن ٹیسٹ میچز میں 500 وکٹیں لینے والے دنیا کے 8ویں جبکہ آسٹریلیا کے تیسرے بولر ہیں۔

نیتھن لائن 123 ٹیسٹ میچز میں 501 وکٹ لے چکے ہیں۔ انہوں نے 29 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھی آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔

پچ کیوریٹر سے 500 ٹیسٹ وکٹوں کا سفر

فوٹو: کرک انفو
فوٹو: کرک انفو

2010 تک نیتھن لائن آسٹریلیا کے مشہور کرکٹ گراؤنڈ ایڈیلیڈ اوول میں بحیثیت گراؤنڈ اسٹاف( پچ کیوریٹر) کام کررہے تھے لیکن انہیں وکٹ بنانے سے زیادہ وکٹ لینے کا شوق تھا۔

ایک دن آسٹریلوی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ بگ بیش کے کوچ  ڈیرن بیری نے نیتھن لائن کے بولنگ ٹیلنٹ کو پرکھا اور انہیں کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا۔

برطانوی نشریاتی بی بی سی کے مطابق نیتھن لائن کے بولنگ ٹیلنٹ کے حوالے سے سابق آسٹریلوی کرکٹر مائیک ہسی نے کہا کہ 'مجھے یاد ہے کہ جب لیون ایڈیلیڈ اوول میں بحیثیت گراؤنڈ اسٹاف کام کرتے تھے، جب لیون کے خلاف نیٹس میں پریکٹس کی تو معلوم پڑ گیا تھا کہ ان میں کچھ خاص بات ہے'۔

2010-11 کی ایشز کے دوران انگلش آف اسپنر گریم سوان کو اچھا کھیلنے کے لیے آسٹریلوی ٹیم کو کسی ایسے آف اسپنر کی ضرورت تھی جس کے خلاف وہ نیٹ پر پریکٹس کریں اور پھر میدان پر سوان کا مقابلہ کریں۔  

اس لیے نیتھن لائن جو گراؤنڈ اسٹاف کے طور پر کام کررہے تھے انہیں آسٹریلوی ٹیم کے نیٹ بولر کے طور پر منتخب کیا گیا۔

نیتھن لائن کو معلوم ہوگیا تھا کہ وہ کرکٹ میں ہی اپنے کیریئر کو پروان چڑھا سکتے ہیں ، تبھی انہوں نے جنوبی آسٹریلیا کی سیکنڈ الیون میں جگہ بنانے کیلئے جدوجہد شروع کردی۔

لائن پچز تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ بھی کھیلنے لگے اور اچھی کارکردگی سے سلیکٹرز کو اپنی طرف متوجہ کرتے رہے۔ 

یہی وجہ ہے کہ انہیں بالآخر 2011 میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے آسٹریلوی اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا، وہ 7 ماہ کے اندر پچ کیوریٹر سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹر اور پھر ٹیسٹ کرکٹر بن گئے۔

سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو میں نیتھن لائن نے اپنی پہلی انٹرنیشنل گیند تجربہ کار بیٹر کمار سنگاکارا کو کی اور اپنی پہلی کی گیند پر ٹیسٹ وکٹ لے کر کرکٹ میں اپنی آمد کا اعلان کر دیا۔ 

نیتھن لائن نے ڈیبیو ٹیسٹ اننگز میں 5 اور میچ میں مجموعی 6 شکار کیے اور پھر پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔

آسٹریلوی آف اسپنرنیتھن لائن نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں بھی کینگروز کی نمائندگی کی لیکن ان کا سکہ ٹیسٹ کرکٹ میں بولا۔

واضح رہے کہ پرتھ میں ہونے والے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 360 رنز سے شکست دے دی۔

مزید خبریں :