04 جنوری ، 2024
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے اپنا انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے آئین میں 3 ترامیم بھی تجویز کردیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کےکنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ نامکمل اختیار والی جمہوریت نہیں چاہیے، تمام بحرانوں کا حل جمہوریت کے ذریعے ممکن ہے، ایم کیو ایم کی جدوجہد کا مقصد عوام کو جمہوریت کے ثمرات سے مستفیدکرنا ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ادھورے اختیار والی بنیادی جمہوریت نے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا، ہم نے بلدیاتی اداروں اور شہری حکومتوں کے اختیارات کے تحفظ کے لیے آئینی ترامیم تجویز کی ہیں۔
ایم کیو ایم کنوینرکا کہنا تھا کہ 50 سالوں میں آئین نے عوام کے حقوق کا اس طرح تحفظ نہیں کیا، آئین نہ ہماری حفاظت کرسکا اور نہ اپنی حفاظت کرسکا، شدید ضرورت ہےکہ آئین میں کچھ بنیادی تبدیلیاں کی جائیں، پاکستان اس وقت مضبوط ہوگا جب عام پاکستانی مضبوط ہوگا، بلدیاتی، شہری اور ضلعی حکومت کو وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرح آئینی تحفظ ملنا چاہیے، آئین میں ضلعی حکومتوں کو دیےجانے والے محکمے درج ہوں، بلدیاتی اداروں کے انتخابات وقت پر ہوں۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارا منشور مسائل نہیں بتا رہا، ان کا حل بھی بتا رہا ہے، صوبوں کے پاس جو پیسے جا رہے ہیں وہ کہاں خرچ ہو رہے ہیں؟ خزانےکی چابیاں وزیراعلیٰ کو دےکر آپ کرپشن کرا رہے ہیں۔