06 جنوری ، 2024
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں شہزاد اکبر سمیت 6 ملزمان کو عدالتی مفرور قرار دے دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کیسز کی سماعت اڈیالا جیل میں کی۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی، پراسیکیوٹر عرفان احمد بھولا، سہیل عارف اور تفتیشی ٹیم جبکہ وکلاء صفائی کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ، شعیب شاہین، بیرسٹر عمیر نیازی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان بھی کمرہ عدالت پہنچ گئے۔
نیب کے تفتیشی افسر نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں 6 ملزمان کی جانب سے وارنٹ کی عدم تعمیل پر بیان ریکارڈ کرایا۔ عدالت نے فرح گوگی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء الاسلام نسیم اورذلفی بخاری سمیت 6 شریک ملزمان کو عدالتی مفرور قرار دے دیا۔
حاضر ملزمان بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ریفرنس کی نقول فراہم نہیں کی جاسکی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ توشہ خانہ ریفرنس میں فرد جرم کی کاروائی سے قبل بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانتوں کو سنا جائے۔
پراسیکیوشن کی جانب سے درخواست ضمانتوں پر فیصلے کی مخالفت کی گئی اور فرد جرم کی کاروائی پر زور دیا گیا اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ توشہ خانہ ریفرنس میں نقول کی فراہمی کو 7 روز مکمل ہوچکے ہیں لہٰذا ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔
وکلاء صفائی اور پراسیکیوشن کی باہمی مشاورت کے بعد عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں فرد جرم کی کاروائی سمیت 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں ملزمان کی درخواست ضمانتوں کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے عدالت سے بیٹوں کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کرلی۔