14 جنوری ، 2024
سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات اور بلے کے انتخابی نشان سے متعلق کیس کے فیصلے کا انتظار کرتے پی ٹی آئی امیدواروں نے دوسرے انتخابی نشان لے لیے۔
سپریم کورٹ سے فیصلے کے بعد بونیر سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اور پارٹی چیئرمین گوہر خان کو چینک کا نشان مل گیا۔
گوجرانوالا کے پی ٹی آئی امیدواروں نے پی ٹی آئی نظریاتی کے انتخابی نشان واپس کر دیے اور پھر کسی کو وکٹ تو کسی کوریکٹ کا انتخابی نشان ملا ہے۔
پی ٹی آئی امیدواروں میں سے کسی نے اپنے لیے رولر کوسٹر کا انتخابی نشان چن لیا تو کسی کو اسٹیبلائیزر کا انتخابی نشان پسند آیا اور کسی امیدوار نے اپنے لیے میز کا انتخابی نشان پسند کیا جبکہ وزیرآباد سے پی ٹی آئی امیدوار احمد چٹھہ نے اپنے لیے پیالہ پسند کر لیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کا وقت 12بجے تک بڑھا دیا تھا۔
اس سے قبل انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کا وقت شام 4 بجے تک مقرر تھا لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار میں الیکشن کمیشن نے پہلے 7 بجے، پھر 9 بجے، ساڑھے دس بجے، پھر گیارہ بجے، ساڑھے گیارہ بجے اور پھر شب 12 بجے تک انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے وقت میں توسیع کی تھی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات اور بلے کے انتخابی نشان کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلا واپس لینے کا فیصلہ سنادیا۔
سپریم کورٹ میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر دوسرے روز سماعت ہوئی جو شام 7 بجے کے بعد بھی جاری رہی، فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جو 11 بجے کے بعد سنایا گیا تھا