14 جنوری ، 2024
سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے وقت میں 6 بار توسیع کی گئی۔
انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے وقت میں پہلی توسیع شام 7 بجے تک کیلئے کی گئی، جس کے بعد دوسری توسیع میں مقررہ وقت کا دورانیہ مزید دو گھنٹے بڑھا کر آخری وقت 9 بجے تک مقرر کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تیسری توسیع ساڑھے 10 بجے تک کیلئے کی گئی اور چوتھی توسیع میں مزید آدھا گھنٹا بڑھا کر انتخابات کے نشانات کی الاٹمنٹ کیلئے آخری وقت رات 11 بجے تک مقرر کیا گیا۔
پانچویں مرتبہ کی گئی توسیع میں ایک بار پھر آدھے گھنٹے کا اضافہ کرتے ہوئے آخری وقت ساڑھے 11 بجے تک مقرر کیا گیا اور چھٹی مرتبہ توسیع رات 12 بجے تک کیلئے کی گئی۔
خیال رہے کہ 13 جنوری کو انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کا آخری وقت شام 4 بجے تک مقرر تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات اور بلے کے انتخابی نشان سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی سے بلا واپس لینے کا فیصلہ سنا دیا۔
سپریم کورٹ میں دوسرے روز سماعت شام 7 بجے کے بعد بھی جاری رہی جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا جو کہ شب 11 بجے کے بعد سنایا گیا۔
کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تھی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ میں شامل تھیں، فیصلہ متفقہ طور پر سنایا گیا۔