جیل میں کھانے میں سوکھی روٹی اور پانی میں ڈوبی شملہ مرچیں دی جاتیں: ریا چکرورتی

میں اپنی ساتھی قیدیوں کو دیکھتی تو میرے اندر احساس شکر پیدا ہوتا کیونکہ میں انہیں دیکھتی تھی کہ ان کے پاس کوئی فیملی سپورٹ نہیں: اداکارہ کی گفتگو—فوٹو: ریا چکرورتی/انسٹاگرام
میں اپنی ساتھی قیدیوں کو دیکھتی تو میرے اندر احساس شکر پیدا ہوتا کیونکہ میں انہیں دیکھتی تھی کہ ان کے پاس کوئی فیملی سپورٹ نہیں: اداکارہ کی گفتگو—فوٹو: ریا چکرورتی/انسٹاگرام

بھارت کے آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی گرل فرینڈ اداکارہ ریا چکرورتی نے اپنے جیل میں گزارے وقت سے متعلق تفصیلات بتائی ہیں۔

حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران ریا نے بتایا کہ ان کا جیل میں گزارا گیا وقت مشکل ترین تھا جس کا وہ تذکرہ بھی نہیں کرنا چاہتیں چونکہ ان کی گرفتاری کووڈ 19 کے دنوں میں ہوئی تھی اس لیے 14 دن تک بالکل تنہا ایک کمرے میں تھیں۔

اداکارہ نے بتایا 'جو کھانے کے لیے دیا جاتا تھا وہ کھانا پڑتا تھا، مجھ سے پوچھا جاتا کہ بھوک لگی ہے تو کھانا کھاؤ، کھانے میں سوکھی روٹی اور پانی میں بھیگی شملہ مرچیں ہوتی تھیں'۔

ریا نے کہا 'میں اپنی ساتھی قیدیوں کو دیکھتی تو میرے اندر احساس شکر پیدا ہوتا کیونکہ میں انہیں دیکھتی تھی کہ ان کے پاس کوئی فیملی سپورٹ نہیں، ان کے پاس ضمانت کے لیے 5 یا 10 ہزار روپے تک نہیں ہوتے تھے، میں سوچتی کہ میرے پاس کم سے کم فیملی اور دوست تو ہیں'۔

انہوں نے کہا 'جیل میں ہمیشہ خود کو یہ کہہ کے تسلی دیتی کہ مجھے انصاف ضرور ملے گا، جب میں نے کچھ کیا ہی نہیں تو کیوں سزا ملے گی؟'

ریا چکرورتی نے بتایا کہ 'جیل میں صبح 6 بجے ناشتہ، 11 بجے دوپہر کا کھانا اور دوپہر 2 بجے رات کا کھانا دیا جاتا تھا، کچھ لوگ دوپہر کا کھانا بچا لیتے تھے اور شام تک کھاتے لیکن میں سوچتی تھی کہ یہ کھانا ویسے ہی نہیں کھایا جاتا تو ٹھنڈا ہوکے تو بالکل نہیں کھایا جائے گا اس لیے میں نے اپنی روٹین ویسے ہی سیٹ کی'۔

سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی

34 سالہ اداکار سشانت سنگھ راجپوت  14 جون 2020 کو ممبئی میں اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے جس کے بعد ان کے مداحوں کی جانب سے سشانت  کی موت کے معاملے پر سی بی آئی سے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

بعد ازاں سشانت کے گھر والوں نے ان کی دوست ریا چکرورتی کو اداکارکی خودکشی کی وجہ قرار دیا تھا اور ان کے خلاف بہار میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچا تھا۔

سشانت کے گھر والوں نے ریا چکرورتی پر الزام لگایاکہ انہوں نے سشانت سے پیسے کے لیے تعلقات قائم کیے، اسے نشے کا عادی بنایا ، اسے استعمال کیا اور ایسے حالات کا شکار کردیا کہ وہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوگیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو دینے کا حکم دیاتھا۔

اداکار کی موت کی تحقیقات کےدوران منشیات کے استعمال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد تفتیش میں نارکوٹکس کنٹرول بورڈ (این سی بی) بھی شامل ہوگیا تھا۔

اس دوران این سی بی نے ستمبر 2020 میں منشیات کیس میں ریا چکرورتی اور ان کے بھائی کوگرفتار کرلیا تھا،بعد ازاں تقریباً ایک ماہ کی حراست کے بعد ممبئی ہائی کورٹ نے ریا چکرورتی کی مشروط ضمانت منظور کی تھی جس کے تحت انہیں 6 ماہ تک ہر ماہ کی پہلی پیر کو این سی بی کے سامنے حاضر ہونا ہے جب کہ ان کے بھائی کو بھی 3 ماہ بعد مشروط طور پر رہا کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب ریا چکرورتی سشانت کے والدین کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کو مسترد کرتی آئیں ہیں اور وہ خود وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے سشانت کی موت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔

مزید خبریں :