20 جنوری ، 2024
خیبرپختونخوا سیاسی طور پر انتہائی زرخیز صوبہ ہے، اگلے ماہ ہونے والے انتخابی دنگل میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے سربراہان سمیت 30 'مضبوط امیدوار' قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔
مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے امیدوار ہیں جہاں ان کا مقابلہ تحریک انصاف کے رہنما (آزاد) شہزادہ گستاسپ خان اور جے یو آئی ف کے مفتی کفایت اللہ سے ہے۔
ڈی آئی خان کے حلقہ این اے 44 سے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی اور پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور مد مقابل ہوں گے، گزشتہ انتخابات میں یہاں سے علی امین گنڈا پور کامیاب ہوئے تھے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق این اے 6 لوئر دیر سے میدان میں ہیں جب کہ این اے 22 مردان سے اے این پی کے مرکزی سینیئر نائب صدر و سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی اور پی ٹی آئی کے عاطف خان کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہرخان بونیر اور عمر ایوب خان ہری پور سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
اسی طرح سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر این اے 19 صوابی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
سابق وزرائے اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پی ٹی آئی پی کے چیئرمین پرویز خٹک اور وائس چیئرمین محمود خان نوشہرہ اور سوات سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ سردار مہتاب احمد خان ایبٹ آباد سے آزاد حثیت میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
جے یو آئی کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ اکرم درانی بنوں سے صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر میدان میں ہیں۔
اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نوشہرہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے امیدوار ہیں۔
اسی طرح این اے 32 پشاور سے اے این پی کے غلام احمد بلور، این اے 25 چارسدہ سے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان میدان میں ہیں۔
این اے 24 چارسدہ سے قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ آفتاب احمد خان شیرپاؤ، لکی مروت سے پی ٹی آئی کےمرکزی رہنما شیر افضل مروت، اپر دیر سے پیپلز پارٹی کے رہنما نجم الدین خان اور این اے 43 ٹانک سے سابق وفاقی وزیر انور سیف اللہ خان انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔