پاکستان
Time 29 جنوری ، 2024

میرے کیسز پر مانیٹر بن کر بیٹھا جج استعفیٰ دیکر چلاگیا پتہ تھا چورکی داڑھی میں تنکا ہے: نواز

آج میں سرخرو ہوں، آپ جانتے ہیں نواز شریف بے قصور تھا، سزا دینے والے جج چلے گئے، ہم نے بہت ٹھوکریں کھائیں ہی مزید کھانے کی طاقت ہے نہ ہمت: سابق وزیراعظم— فوٹو:فائل
آج میں سرخرو ہوں، آپ جانتے ہیں نواز شریف بے قصور تھا، سزا دینے والے جج چلے گئے، ہم نے بہت ٹھوکریں کھائیں ہی مزید کھانے کی طاقت ہے نہ ہمت: سابق وزیراعظم— فوٹو:فائل

سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ  نواز شریف بے قصور تھا، وہ جج بھی چلاگیا جسے 8 ماہ بعد چیف جسٹس بنناتھا، جج استعفیٰ دے کر چلاگیا کیوں کہ پتہ تھا چورکی داڑھی میں تنکا ہے۔

لاہور میں اپنی انتخابی حلقے این اے 130 میں کارکنوں سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھاکہ اس محبت کا کیسے جواب دوں؟ آج بہت سوچ رہاہوں آپ مجھ سے اتنی محبت کیوں کرتے ہیں، یہ ایسا رشتہ ہے جس پر مجھے ناز اور فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت خوشی ہے بھائی بہنوں کی خدمت کی ہے، اس خدمت کے صلے میں آنکھوں میں محبت دیکھ رہاہوں، خدمت نہ کی ہوتی تو آپ ایسی خوشی کا اظہار نہ کرتے، دل چاہتاہے آپ کیلئے وہ کچھ کروں جس کی توقع آپ مجھ سے کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ آج میں سرخرو ہوں، آپ جانتے ہیں نواز شریف بے قصور تھا، سزا دینے والے جج ایک ایک کرکے رخصت ہوگئے، وہ جج بھی چلاگیا جسے 8 ماہ بعد چیف جسٹس بننا تھا، جج استعفی دے کر چلاگیا کیوں کہ پتہ تھا چورکی داڑھی میں تنکا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ وہ جج میرے کیسوں پر مانیٹر جج بن کر بیٹھا ہوا تھا، میں بے قصور ثابت ہوا اور سزا دینے والے جج چلے گئے۔

ان کا کہنا تھاکہ میں آئندہ بھی کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا، نواز شریف تھا تو سکون تھا، گھروں میں سکون تھا، مہنگائی کا نام نشان نہیں تھا، پیٹرول سستاتھا، اس زمانے کو واپس لانا ہے آپ کے گھروں کو دوبارہ بساناہے، ان نوجوانوں کو روزگار دینا ہے ان کے مستقبل کو سنوارناہے۔

نواز شریف نے مزید کہاکہ سبزپرچم اور پاسپورٹ کو عزت دلوانا ہے، نواز شریف کا ایجنڈ پورا ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا، نوازشریف کی چھٹی نہ کرائی جاتی تو آپ بیروزگار نہ ہوتے، آپ میں سے کوئی بھی بیروزگار نہ ہوتا،ہہر گھرانہ خوشحال ہوتا، ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت زخم کھائے ہیں، ان ساتھیوں کی وساطت سے ملک اور قوم کو پاؤں پر کھڑا کریں گے، ہم نے بہت ٹھوکریں کھائیں ہی مزید کھانے کی طاقت ہے نہ ہمت۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس اعجاز الاحسن نے استعفیٰ دے دیا تھا جو صدر مملکت کی جانب سے منظور کرلیا گیا ہے۔

مزید خبریں :