03 فروری ، 2024
نیو کراچی کے علاقے میں دو سياسی جماعتوں میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 2 بچوں سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق نیو کراچی کے سیکٹر 11 جے میں شادی میں شریک افراد نے سیاسی جماعت کا پوسٹر پھاڑا جس پر جھگڑا ہوا، دونوں سياسی جماعتوں میں جھگڑے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایم کیوایم کے 3 کارکنان اور 15 سے 20 نامعلوم افراد کے خلاف پی پی کارکن یوسف کی مدعیت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں انسداد دہشتگردی اور اقدام قتل کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق واقعے میں فائرنگ اور ڈنڈوں کے وار سے 2 بچوں سمیت 3 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں 12 سال کا عبدالرحمان، 16 سال کا رحمان، 40 سال کا شریف شامل ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار نے کراچی میں فائرنگ کے واقعے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا، پیپلزپارٹی والوں نے ہماری جماعت کے پرچم اتارے، مار پیٹ کی گئی، مسلح جتھےایک بارپھرایم کیو ایم کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور آئی جی سندھ کو کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کی کالی بھیڑوں کو نکالیں، کراچی کا امن اب دیرپا نہیں رہا، مسلح جتھوں کو کنٹرول کرنا ہوگا۔
پیپلزپارٹی کے سعید غنی نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ فائرنگ واقعے میں جاں بحق ہونے والا بچہ اور زخمی پیپلزپارٹی کی کارنر میٹنگ میں شریک تھے۔
انہوں نے کہا پیپلزپارٹی کے امیدوار کارنر میٹنگ میں مصروف تھے، خطرہ محسوس کرتے ہوئے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا ہی گیا تھا کہ میٹنگ کے مقام پر فائرنگ کردی گئی۔