19 فروری ، 2024
خیبر پختونخوا (کے پی) میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے صوبائی اسمبلی کی نشتوں پر 30 لاکھ سے زیادہ ووٹ لےکر ریکارڈ قائم کر دیا، ملک کی چار بڑی پارٹیوں کے امیدوار مل کر بھی اتنے ووٹ حاصل نہ کرسکے۔
فارم 47 کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے صوبائی اسمبلی کی 113 نشتوں پر 30 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جب کہ چار بڑی پارٹیوں جے یو آئی، اے این پی، پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار مل کر بھی پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں جتنے ووٹ حاصل نہ کرسکے۔
جے یو آئی، اے این پی، پی ایم ایل ن اور پی پی پی کے امیدواروں نے 29 لاکھ 69 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
جے یو آئی کے امیدواروں نے 12 لاکھ 39 ہزار 408 ووٹ حاصل کیے جب کہ عوامی نیشنل پارٹی نے 6 لاکھ 90 ہزاز 179 ووٹ لیے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے 6 لاکھ 1 ہزار 14 جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 4 لاکھ 39 ہزاز 53 ووٹ لیے۔
خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 84 لاکھ 40 ہزار 368 افراد نے انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
30 لاکھ 20 ہزار 134 خواتین جب کہ 53 لاکھ 79 ہزار 417 مردوں نے ووٹ پول کیے۔
صوبائی اسمبلی کی 113 نشستوں پر مجموعی طور پر ڈالےگئے درست ووٹوں کی تعداد 82 لاکھ 80 ہزار 132 رہی جب کہ مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 2 لاکھ 47 ہزار 754 ہے۔
صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 43 میں سب سے زیادہ 5 ہزار 256 ووٹ مسترد ہوئے۔
رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر سیف نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ماضی میں کسی بھی پارٹی کے امیدوار اتنی زیادہ اکثریت سے نہیں جیتے، عوام نے حالیہ انتخابات میں کرپٹ پارٹیوں کو مسترد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختون خوا میں پی ٹی آئی نے ہیلتھ کارڈ اور دیگر فلاحی کام کیے جسے ووٹرز نے پسند کیا، پی ٹی آئی کو کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ پڑے جب کہ ووٹرز نے دیگر پارٹیوں کو انتخابی سیاست سے باہر کردیا۔
دوسری جانب رہنما اے این پی سردار حسین بابک نے جیو نیوز سے بات چیت میں بتایا کہ خیبرپختونخوا میں تین مرتبہ ہمارا راستہ روکا گیا، بانی پی ٹی آئی کو پاکستان میں رکھنے کے لیے خیبرپختونخوا میں جتوایا گیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور پولنگ کے دن ریٹرننگ افسران اور اور ڈی آراوز کے پاس اختیار نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے صوبے میں لنگر خانے ضرورکھولے لیکن اس پر کوئی ووٹ نہیں دیتا۔