23 فروری ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور نو منتخب رکن قومی اسمبلی شیر افضل خان مروت نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کو سپریم کورٹ میں انفرادی حیثیت میں چیلنج کر دیا۔
شیر افضل مروت کی جانب سے سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے ساتھ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابی نتائج کے تمام فارم 47 کالعدم قرار دیے جائیں۔
درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پربنائی گئی اعلیٰ سطح کمیٹی کو کالعدم قراردیا جائے اور دھاندلی کے الزامات کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانےکا حکم دیا جائےجو راولپنڈی سمیت ملک بھرکے الیکشن نتائج کی جانچ پڑتال کرے۔
شیرافضل مروت کی آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تشکیل روکی جائے اور انہیں کوئی بھی احکامات جاری کرنے سے روکا جائے۔
دوسری جانب ذرائع رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کا بتایا ہے کہ ابھی تک انہیں شیر افضل مروت کی ایسی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔