لیپ ایئر ہمارے لیے ضروری کیوں ہوتا ہے اور اس کے بغیر کیا ہوگا؟ ویڈیو سے جانیں

2024 لیپ ایئر ہے اور ایسا ہر 4 سال بعد ہوتا ہے یعنی فروری کا مہینہ 28 کی بجائے 29 دنوں کا ہوتا ہے اور کیلنڈر میں یہ اضافہ بہت اہم وجہ سے کیا جاتا ہے۔

اگر لیپ ایئر نہ ہو تو مستقبل میں دسمبر کا مہینہ موسم گرما میں آئے گا۔

جی ہاں موسموں کو ان کی جگہ پر برقرار رکھنے کے لیے 29 فروری کو کیلنڈر کا حصہ بنایا جاتا ہے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا اور جاپان کے خلائی ادارے میں کام کرنے والے ایک سائنسدان James O'Donoghue نے ایک ویڈیو میں لیپ ایئر کی اہمیت واضح کی۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بظاہر تو لیپ ایئر بے مقصد نظر آتا ہے مگر کیلنڈر میں اس کا اضافہ ہمارے موسموں اور مہینوں کو ان کی جگہ پر برقرار رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

ویڈیو میں بتایا گیا کہ لیپ ایئر کے بغیر کیلنڈر میں نظر آنے والے سال بتدریج مختلف نظر آنے لگے گے۔

اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک میں گریگورین کیلنڈر کا استعمال ہوتا ہے جو 365 دنوں پر مشتمل ہے مگر ہماری زمین سورج کے گرد اپنا چکر 365.242 دنوں میں مکمل کرتی ہے۔

آسان الفاظ میں ایک شمسی سال 365 دن، 5 گھنٹے، 48 منٹ اور 56 سیکنڈز پر مشتمل ہوتا ہے۔

ویڈیو میں بتایا گیا کہ اگر لیپ ایئرز نہ ہوں تو 400 برسوں بعد موسم گرما اور سرما کے مہینے تبدیل ہو جائیں گے۔

لیپ ایئر کے بغیر زمین کی گردش اور ہمارے کیلنڈر کے درمیان 6 گھنٹے کا فرق آئے گا اور ہر 4 سال بعد یہ فرق پورے 24 گھنٹے کا ہو جائے گا۔

تو 29 فروری کا دن ہمارے موسموں کو مخصوص مہینوں میں برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

James O'Donoghue کے مطابق ہم کیلنڈر کو درست رکھنے کے لیے ہر سال کے آخر میں 6 گھنٹے کا اضافہ نہیں کر سکتے کیونکہ ایسا کرنے پر اگلے دن سورج 6 گھنٹے جلد طلوع ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسا اسی وقت کر سکتے ہیں جب ہمیں گھڑی کے 24 گھنٹوں کی پروا نہ ہو جو سورج کے طلوع اور غروب ہونے کے لیے اہم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لیپ ایئر اس مسئلے کا آسان حل ہے جو لوگوں کو اجرام فلکی کی حرکت و رفتار کے بارے میں بات کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

مزید خبریں :