کاروبار
Time 29 فروری ، 2024

وزارت خزانہ نے نئی حکومت کیلئے روڈ میپ وضع کر دیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزارت خزانہ  نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر تے ہوئے نئی منتخب حکومت کے لیے روڈ میپ وضع کر دیا۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں آئی ایم ایف کے ساتھ آخری اقتصادی جائزہ مکمل کرنے پر زور  اور آئی ایم ایف سے جلد نئے قرض پروگرام کے لیے معاہدہ ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سخت اور غیر مقبول فیصلوں سے معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے ، نئی حکومت ایف بی آر کی تنظیم نو کے لیے ضروری اصلاحات کرے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں پی آئی اے سمیت خسارے کا شکار اداروں کی نجکاری بھی لازمی قرار دی گئی  اور کہا گیا ہے کہ مشکل اصلاحات کے لیے آئی ایم ایف سے میڈیم ٹرم سہولت لینا ہوگی، حکومتی ملکیتی اداروں میں گورننس اور مالی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نگران حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت اہداف پورے کیے، رواں ماہ مہنگائی 25.5 فیصد تک رہنے ، آئندہ ماہ 24.5 فیصد تک رہے گی۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی تا دسمبر 1500 ارب روپے پرائمری سرپلس رہا، آئی ایم ایف کے 0.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں پرائمری سرپلس 1.5 فیصد رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات 9.3 فیصد اضافے سے 18 ارب ڈالر رہیں، جولائی تا دسمبر ایف بی آر کے ریونیو میں 29.8 فیصد اضافہ ہوا اور  5149 ارب وصولی ہوئی جبکہ نان ٹیکس ریونیو میں 116.5 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 7 ماہ ترسیلات زر میں 50 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، سات ماہ میں 15 ارب 80 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 16 ارب 30 کروڑ ڈالر کی ترسیلات تھیں۔

رواں مالی سال کے 7 ماہ میں برآمدات میں 9.3 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا جس کے بعد برآمدات 16.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 18 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، البتہ درآمدات میں جولائی تا جنوری 11.1 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد درآمدات 33.5 ارب ڈالر سے کم ہوکر 29.8 ارب ڈالر تک رہیں۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 7 ماہ میں 71.2 فیصد کی کمی ہوئی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 7  ماہ میں 21.4 فیصد کی کمی ہوئی، رواں مالی سال جولائی تا جنوری مالیاتی خسارے میں 43 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی کے 7 ماہ میں پرائمری بیلنس میں 103.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

مزید خبریں :