Time 06 مارچ ، 2024
پاکستان

شیخ رشید کیس میں مطلوب نہیں تو نام ای سی ایل میں کیوں؟ عدالت ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پر برہم

لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ کے دو رکبی بینچ نے کیس پر سماعت کی: فائل فوٹو
لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ کے دو رکبی بینچ نے کیس پر سماعت کی: فائل فوٹو

راولپنڈی: لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ  کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پرمشتمل ڈویژن بینچ نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست پرسماعت کی جس سلسلے میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ،  پراسیکیوٹر نیب اور شیخ رشید اپنے وکیل عبدالرزاق خان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سے سوال کیا کہ ہم نے آج وفاقی سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا تھا وہ کہاں ہیں؟ ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ سیکرٹری داخلہ دستیاب نہیں وہ سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شیخ رشید کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا گیا ہے؟ اس پر ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ نیب نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں شیخ رشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

ایڈیشنل سیکرٹری کے جواب پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں شیخ رشید کا نام اس لیے شامل کیا گیاکیونکہ وہ اس وقت وفاقی کابینہ کا حصہ تھے، اس اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد نیب نے ملزمان کی فہرست سے شیخ رشید کا نام نکال دیا تھا۔

عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اگراس کیس میں مطلوب نہیں تو ان کا نام کس نے ای سی ایل میں ڈالا؟ 2 گھنٹے آپ کو دے رہے ہیں، تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں ورنہ آپ کےخلاف کارروائی کریں گے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :