07 مارچ ، 2024
پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی سے حلف نہ لینے کے حکم امتناع میں 13 مارچ تک توسیع کر دی۔
مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کی۔
لارجر بینچ میں جسٹس اعجاز انور اور جسٹس عتیق شاہ کے علاوہ جسٹس شکیل احمد اور جسٹس ارشد علی بھی شامل ہیں۔
کیس کی سماعت پر درخواست گزار کے وکلاء، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل ذاتی حیثیت میں پیش ہوں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے بتایا کہ اٹارنی جنرل سے رابطہ ہوا ہے وہ آج سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا ہم نے اٹارنی جنرل کو طلب کیا تھا، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کیس کی تیاری کے لیے بھی وقت چاہیے۔
قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی آج ہوگی، نیا ایڈووکیٹ جنرل پھر اس کیس میں پیش ہو گا، اس میں سوال اسٹے آرڈر کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مارچ کو صدارتی الیکشن ہو رہا ہے جبکہ بابر اعوان کا کہنا تھا صدارتی الیکشن ہو رہا ہے اور 93 سیٹوں والی پارٹی کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، جس کا صوبے میں ایک رکن اسمبلی ہے ان کو 2 مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے تحفے میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دی ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 13 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر پیش ہوں، مخصوص نشستوں پر اراکین سے حلف نہ لینے سے متعلق حکم امتناع کا اطلاق بدھ تک ہوگا، بدھ کے دن اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔