07 مارچ ، 2024
خیبر پختونخوا اسمبلی کے 28 ممبران حلف نہ اٹھانے کی بناء پر صدارتی انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔
ذرائع اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق حلف نہ اٹھانے کی بناء پر مخصوص نشستوں پر کامیاب 21 خواتین اور 3 اقلیتی ممبران ووٹ نہیں ڈال سکیں گے جب کہ حکم امتناع کے باعث 4 ممبران صوبائی اسمبلی بھی صدارتی انتخابات میں ووٹ پول نہیں کر سکیں گے۔
صوبائی اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے دوران 145 کے ایوان میں 116 ممبران ووٹ کا استعمال کرسکیں گے۔
صدارتی امیدوار محمودخان اچکزئی کو خیبرپختونخوا اسمبلی سے 41 جب کہ ان مدمقابل امیدوار آصف علی زرداری کو 7 الیکٹورل ووٹ ملنےکا امکان ہے۔
صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لینےکے فیصلے کے تحت جے یو آئی ف کے ممبران اسمبلی ووٹ کا استعمال نہیں کر یں گے۔
دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ نے خواتین اور اقلیتی ممبران قومی اسمبلی کے حلف اٹھانے پر 13 مارچ تک حکم امتناع جاری کیا ہے تاہم حکم امتناع میں خیبر پختونخوا اسمبلی کا تذکرہ شامل نہیں ہے۔
حلف نہ اٹھانے والے نئے ممبران اسمبلی کی حلف برداری کے لیے صدارتی انتخابات سے قبل اسمبلی اجلاس طلب کرنا مشکل ہے، جس کی وجہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے لیے ریکوزیشن کی مطلوبہ تعداد پوری نہیں ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک الیکٹورل ووٹ 2 اعشاریہ 23 ووٹوں کے برابر ہے۔