میرا گھر تباہ کردیا، بچے مصیبت میں ہیں، مجھے مجبوراً عدالت آنا پڑا: خاور مانیکا

پہلے ہمیں معلوم نہیں تھا کہ چھپ کر نکاح کیا ہوا ہے، چھپ کر نکاح خلاف شریعت ہے، بچے بھی پریشان تھے: بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کی گفتگو/ فائل فوٹو
 پہلے ہمیں معلوم نہیں تھا کہ چھپ کر نکاح کیا ہوا ہے، چھپ کر نکاح خلاف شریعت ہے، بچے بھی پریشان تھے: بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کی گفتگو/ فائل فوٹو

اسلام آباد: بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے کہا ہےکہ  عدت میں نکاح کا کیس سیاسی نوعیت کا نہیں ہے، میرا گھر تباہ کردیا اس لیے  مجھے مجبوراً عدالت آنا پڑا۔

اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے کہا کہ پہلے ہمیں معلوم نہیں تھا کہ چھپ کر نکاح کیا ہوا ہے، چھپ کر نکاح خلاف شریعت ہے، بچے بھی پریشان تھے۔

نمائندہ جیونیوز نے سوال کیا کہ کیا ملازم محمد لطیف نے آپ کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نہیں بتایا؟ اس پر خاور مانیکا نے کہاکہ ملازم اشارہ ہی کرسکتا ہے، ملازم کھلے منہ بات نہیں کرسکتے۔

خاور مانیکا کاکہنا تھا کہ بچوں کو تو میری اور بشریٰ بی بی کی طلاق تک کا نہیں معلوم تھا اور بچوں کو نہیں معلوم کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا چھپ کر نکاح ہوا، بچے مانتےہی نہیں کہ ان دونوں کا نکاح ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب عدالت سماعت کے لیے آیا تو پہلی بار عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح نامہ دیکھا، بچوں کو عدالت سے حاضری کے بعد بشریٰ بی بی کے نکاح کا بتایا، بچوں کو بتایا کہ یکم جنوری 2018 میں نکاح ہوچکا تھا، میں نے بچوں کو کہاکہ خود نکاح نامہ دیکھ کر آیا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ  میرے بچے پچھلے 5 سال سے مصیبت میں پڑے ہوئے ہیں، میں تو عمران خان کو جانتا نہیں، عدت میں نکاح کا کیس سیاسی نوعیت کا نہیں ہے، میرا گھر تباہ کردیا، مجھے مجبوراً عدالت آنا پڑا۔

مزید خبریں :