Time 15 مارچ ، 2024
دنیا

برطانیہ نے انتہاپسندی کی نئی تعریف متعارف کروادی

دوسروں کے بنیادی حقوق اور آزادی کی نفی یا تباہی کو بھی انتہاپسندی کی تعریف کا حصہ قرار ، نئی تعریف فوری طور پر لاگو کی جائے گی— فوٹو: فائل
دوسروں کے بنیادی حقوق اور آزادی کی نفی یا تباہی کو بھی انتہاپسندی کی تعریف کا حصہ قرار ، نئی تعریف فوری طور پر لاگو کی جائے گی— فوٹو: فائل

برطانیہ میں انتہاپسندی کی نئی تعریف متعارف کروائی گئی ہے جسے فوری طور پر لاگو کیا جائے گا۔

نئی تعریف میں دوسروں کے بنیادی حقوق اور آزادی کی نفی یا تباہی کو بھی انتہاپسندی کی تعریف کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

برطانیہ کی لبرل پارلیمانی جمہوری نظام اور جمہوری حقوق کو کمزور کرنا یا انہیں تبدیل کرنے کی کوشش کرنا بھی نئی تعریف میں شامل کیا گیا ہے۔

تشدد اور عدم برداشت پر مبنی نظریات کو فروغ دینے والے گروپس کو حکومتی فنڈنگ سے روک دیا جائے گا۔

برطانوی وزیر مائیکل گوو کا کہنا تھا کہ عدم برداشت کو فروغ دینے والے گروپس کی فنڈنگ روکی جائے گی، مسلمانوں اوریہودیوں کیخلاف بڑھکتے جذبات سے نمٹیں گے۔

انتہاپسندی کی نئی تعریف کے معاملے پر اپنے ردعمل میں مسلم کونسل آف بریٹن کا کہنا تھا کہ نئی تعریف سے مسلم کمیونٹی نشانہ بنے گی۔

دوسری جانب اسٹاپ دی واراتحاد نے برطانوی وزیر مائیکل گوو کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام افراد وزیر کے بیان کیخلاف مزاحمت کریں۔

مزید خبریں :