دنیا
Time 15 مارچ ، 2024

'لاشوں کی وجہ سے ہم بد صورت ہوگئے'، اسرائیل نے غزہ کے بچوں کی مسکراہٹیں بھی چھین لیں

مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت نے معصوم بچوں کے چہروں سے مسکراہٹیں بھی چھین لیں۔

غزہ سے انخلا کرنے والی بچی نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے پہلے وہ بہت خوبصورت تھی لیکن اب وہ بد صورت ہوگئی ہے۔

بچی کا کہنا تھا کہ میں خوبصورت تھی، میرا چہرہ کھلا کھلا تھا، لاشوں کی وجہ سےہم بد صورت ہوگئے، جنگ نے ہم سب کو برباد کر دیا۔ 

بچی نے کہا کہ غزہ میں نہ بجلی ہے نہ کھانا اور نہ آٹا تو غزہ واپس کیوں جایا جائے؟

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر بمباری کیساتھ جبالیہ پناہ گزین کیمپ، رفح اور خان یونس میں بھی بم برسائے گئے۔ صیہونی بربریت سے مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انروا کے چند باقی ماندہ ڈسٹری بیوشن سینٹرز میں سے ایک پر حالیہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب خوراک کی فراہمی ختم ہو رہی تھی اور بھوک پھیلی ہوئی تھی۔

مزید خبریں :