'اُردو پڑھنی آتی ہوگی تو سمجھ آجائے گا'، اپنی چادر سے متعلق بشریٰ انصاری کا طنزیہ تبصرہ

بظاہر بشریٰ انصاری نے یہ طنز گزشتہ ماہ لاہور کے اچھرہ بازار میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر کیا__فوٹو: انسٹاگرام/بشریٰ انصاری
بظاہر بشریٰ انصاری نے یہ طنز گزشتہ ماہ لاہور کے اچھرہ بازار میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر کیا__فوٹو: انسٹاگرام/بشریٰ انصاری

پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر جاری کی جس میں انہوں نے طنزیہ کیپشن تحریر کیا ہے۔

حال ہی میں اداکارہ رمضان ٹرانسمیشن میں شریک ہوئیں جس میں انہوں نے سفید لباس پر بڑی سی چادر اوڑھ رکھی تھی جس پر شاعرِ مشرق علامہ اقبال کے شعر لکھے تھے۔

بشریٰ انصاری نے تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ 'یہ رمضان ٹرانسمیشن کی تصویر ہے اور علامہ اقبال کی شاعری میری شال پر لکھی ہے'۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا 'اب اردو پڑھنی آتی ہوگی تو سمجھ آجائے گا'۔

بظاہر بشریٰ انصاری نے یہ طنز گزشتہ ماہ لاہور کے اچھرہ بازار میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر کیا جہاں شاپنگ کے لیے آئی ایک خاتون نے عربی حروف تہجی والا لباس پہنا ہوا تھا جسے دیکھ کر مشتعل ہجوم نے خاتون پر توہین مذہب کا الزام عائد کردیا تھا۔

پولیس کا بتانا تھا کہ خاتون اپنے شوہر کے ساتھ شاپنگ کرنے گئی تھی، خاتون نے ایک لباس پہنا ہوا تھا جس میں عربی الفاظ لکھے تھے جس پر ہجوم کا کہنا تھا کہ خاتون فوری لباس بدلے۔

ہجوم کے مطابق خاتون کے لباس کے پرنٹ پر قرآنی آیات لکھی ہیں جب کہ یہ ثابت نہیں ہوسکا تھا۔

بعدازاں خاتون پولیس افسر اے ایس پی شہر بانو نے بگڑتی صورتحال قابو کی اور خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچایا۔

مزید خبریں :