19 مارچ ، 2024
پاکستان سپر لیگ 9 کا ٹائٹل جیتنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ ابتداء میں ناکامی کے باوجود ٹیم میں جیت کا یقین تھا کہ کوئی بھی پلیئر ہمیں میچ جتا سکتا ہے۔
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو دلچسپ مقابلے کے بعد شکست دے دی اور ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
ملتان کا 160 رنز کا ہدف اسلام آباد یونائیٹڈ نے 8 وکٹوں کے نقصان پر آخری گیند پر حاصل کیا اور 2 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے تیسری بار پی ایس ایل کی چیمپئن بن گئی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے کہا کہ میں جس ٹیم سے بھی کھیلوں اس کو میچ جتوانا میرا کام ہے، میرے لیے یہ ٹائٹل جیتنا بہت بڑا ہے، ہم نے اس کیلئے بہت محنت کی تھی۔
شاداب خان نے کہا کہ 2018 میں میرا دوسرا سیزن تھا، نوجوانی میں ٹائٹل جیتا تھا، مائیک ہیسن کے ساتھ میرا تجربہ بہت اچھا رہا، بولنگ کو دوبارہ پہلے جیسا کرنے کیلئے محنت کر رہا ہوں۔
ہم ٹیم کی حکمت عملی بناتے وقت ڈیٹا پر انحصار کرتے ہیں ،کوئی کپتان یہ نہیں سوچتا کہ اس کا فائدہ ہو اور ٹیم کا نقصان ہو، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کون کس پوزیشن پربہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے احساس تھا کہ مین آف دی ٹورنامنٹ میرا ہی بنتا تھا، پرفارمنس پر تنقید ہونا جائز ہے، ذاتی تنقید نہ ہو، میرا یقین ہے کہ فوکس اس پر رکھیں جس پر آپ کا کنٹرول ہے۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی وکٹ پہلے اسپنر کو سپورٹ کرتی تھی مگر اب کچھ مختلف ہے،مجھے لگتا ہے کہ میں اوپر کے نمبر پر بہتر کھیل سکتا ہوں، ٹیم کیلئے جہاں ضرورت ہو وہاں بیٹنگ کرتا ہوں۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ میری امی شاہ برادرز کو ایسا ہی پیار کرتی ہیں جیسا مجھ سے کرتی ہیں۔
فائنل جیتنے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی میدان میں فلسطین کا جھنڈا لے آئے تھے، اس پر بات کرتے ہوئے شاداب نے کہا کہ فلسطین سے اظہار یکجہتی اہم تھی، یہ ہم سب کا مشترکہ پلان تھا ابھی ٹیم نے سوچا نہیں لیکن ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ فتح فلسطینی عوام کے نام کریں۔