پاکستان
28 جنوری ، 2013

حراستی مرکز میں قید افراد کے بنیادی حقوق سے متعلق تشویش ہے،چیف جسٹس

حراستی مرکز میں قید افراد کے بنیادی حقوق سے متعلق تشویش ہے،چیف جسٹس

اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عدالت کو حراستی مرکز میں قید افراد کے بنیادی حقوق اور آزادی سے متعلق تشویش ہے،اس معاملے میں اٹارنی جنرل کیا مدد کر سکتے ہیں،عرفان قادر کا کہنا تھا کہ ان کیہاتھ بندھے ہوئے ہیں، صرف قانونی مشورہ دے سکتا ہوں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ اڈیالہ جیل کے لاپتہ قیدیوں کے کیس کی سماعت کر رہا ہے۔اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہیکہ انہوں نے اڈیالہ جیل والے قیدیوں کے معاملے کا دوبارہ جائزہ لیا ہے، ان کی تحویل قانون کے مطابق ہے ، حراستی مرکز میں قید افراد یا اہل خانہ رہائی کی درخواست دے سکتے ہیں ،اس کیس سے متعلق متنازع حقائق حل ہونے چاہئیں۔ درخواست گزار کے وکیل طارق اسد نے کہا کہ اس مرحلے پر ان افرادکو رہا نہ کیا گیا تو عدالتوں سے اعتماد اٹھ جائے گا،تمام افراد غیر قانونی حراست میں ہیں اور یہ حبس بے جا کا کیس ہے ،پہلے چار افراد مارے گئے ، ان کی لاشیں مل گئیں، آئندہ شاید لاشیں بھی نہ ملیں، حراستی مرکز سے رہائی کے لیے بھی دو بار درخواست دی گئی مگر زیر غور نہیں لایا گیا۔

مزید خبریں :