22 مارچ ، 2024
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 2 ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکسوں کے مقدمات پر عدالتوں نے حکم امتناع جاری کر رکھا ہے۔
انصاف کی فوری فراہمی سے متعلق لیگل ایڈ سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انصاف کی فوری فراہمی حکومت کی پہلی ترجیح ہے اسی لیے وزیر اعظم نے سب سے پہلے عدالتی اصلاحات کمیٹی قائم کر کے 60 دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔
تقریب سے خطاب میں سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی مختلف عدالتوں میں 24 لاکھ مقدمات زیرسماعت ہیں جنہیں سننے کیلئے صرف تین ہزار ججز کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 10 لاکھ لوگوں کیلئے صرف 13 ججز دستیاب ہیں، بین الاقوامی معیار کے مطابق 10 لاکھ لوگوں کیلئے 90 ججز ہونے چاہئیں، پاکستان کی جوڈیشری میں 11 ہزار ججز کی کمی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 24 لاکھ زیر التوا مقدمات میں سے سپریم کورٹ میں 2 فیصد، ہائی کورٹوں میں 15 فیصد اور 83 فیصد ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں ہیں جبکہ ہر روز 2600 نئے مقدمات عدالتوں میں آتے ہیں۔
تقریب میں شریک پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ نظام عدل میں اصلاحات کیلئے قانون کی تعلیم اور ٹریننگ کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔