25 مارچ ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں بیرسٹر گوہر، علی محمد خان سمیت تقریباً 50 اراکین شریک تھے جبکہ شہباز گل، میاں اسلم اقبال ویڈیولنک پر شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق بلے باز کے سوال پر شیرافضل مروت اور نیازاللہ نیازی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ شیر افضل مروت نے پوچھا کہ بلےباز کو کون لایا بتایا جائے؟ بلے باز کی وجہ سے نقصان ہوا۔
ذرائع نے بتایاکہ شیر افضل کے بلے باز سے متعلق سوال پر نیاز اللہ نیازی نے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ بلے باز کو لانے والے کی پارٹی میں قربانیاں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت اور نیاز اللہ نیازی کے درمیان بات بڑھنے پر علی محمدخان نےمعاملہ رفع دفع کرایا۔
ذرائع کے مطابق بعض پارٹی رہنماؤں نے بلے باز سمیت متعدد غلط فیصلوں کا سوال اٹھانے پر شیرافضل مروت کی تائید کی۔
ذرائع نے بتایاکہ فردوس شمیم نقوی کا کہناتھاکہ شیرافضل مروت کے ساتھ کسی کو رکھنا چاہیے جو اسے پڑھائے اور سمجھائے، یہ اپنے ہی لوگوں پر حملےکر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے جواب میں شیرافضل مروت کا کہناتھاکہ میرے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، کوئی باہر نکلتا نہیں، سب چھپے ہوئے ہیں، مشکل دنوں میں پی ٹی آئی کو لیڈ کیا ہے، میرے خلاف پی ٹی آئی کے اپنے اراکین باتیں کرتے ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ ارکان کی جانب سے کور کمیٹی میں گفتگو کی گئی کہ شیرافضل مروت مینڈیٹ سے ہٹ کر بات کر رہے ہیں، دو ماہ میں پی ٹی آئی کا بیانیہ بنتا ہے، شیرافضل مروت ختم کر دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کور کمیٹی کا اجلاس بھی تلخ جملوں پر اختتام پذیر ہوا۔