پاکستان
31 جنوری ، 2013

سینیٹ : ایم کیو ایم، جے یو آئی ف، ن لیگ اور بی این پی کا واک آوٴٹ

سینیٹ : ایم کیو ایم، جے یو آئی ف، ن لیگ اور بی این پی کا واک آوٴٹ

اسلام آباد … کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ایم کیو ایم اور کراچی کی صورت حال، بلوچستان میں گورنر راج کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ف، مسلم لیگ ن اور بی این پی عوامی نے سینیٹ اجلاس سے واک آوٴٹ کیا۔ سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین صابر بلوچ کی زیر صدارت ہوا۔ ایم کیو ایم کے سینٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کراچی جل رہا ہے، ہم بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں لیکن ہمیں کوئی سن نہیں رہا، رینجرز بڑے بڑے ادارے چلا رہے ہیں، کراچی میں امن کیلئے کردار ادا نہیں کررہے، لوگوں کو صرف مرنے اور حالات خراب ہونے کی اطلاع دی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالم دین کا قتل بدترین جرم ہے، مارنے والوں کو پکڑا جائے۔ ن لیگ کے سینیٹر جعفر اقبال نے کہا کہ سندھ میں حکومت ناکام ہوچکی ہے، ایم کیو ایم ساتھ چھوڑ دے، ایم کیو ایم دوغلا پن چھوڑ کر ثابت کرے کہ کراچی کے مظلوم عوام کے ساتھ ہے۔ سینٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ ہمارے لئے ضروری ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ رہیں۔ پیپلز پارٹی ہمارے مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے، صدر آصف زرداری مفاہمت کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں، پہلے بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ تھے آئندہ بھی رہیں گے، اپوزیشن کا حکومت چھوڑنے کا مطالبہ پوائنٹ اسکورنگ ہے۔ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر خصوصی کمیٹی کی عبوری رپورٹ کنوینر اسلام الدین شیخ نے سینیٹ میں پیش کی۔ رپورٹ میں خضدار میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کیلئے امداد کی رقم 20 لاکھ کرنے کی سفارش کی۔ وقفہ سوالات میں وزیر مملکت دفاع سردار سلیم حیدر نے بتایا کہ ایئر انڈس اور ریان ایئر نے 2012ء میں لائسنس حاصل کر لیے، تاہم طیاروں کی خریداری مکمل نہ ہونے کے باعث تاحال آپریشنز کا آغاز نہیں کیا۔ سلیم حیدر نے بتایا کہ توقع ہے یہ ایئر لائنز 2013ء میں آپریشن کا آغاز کر دیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایئر انڈس کے مالک عبدالواہاب کراچی کے موٹر ڈیلر ہیں۔ وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ جولائی 2012ء تک اسلحہ لائسنس کی دوبارہ توثیق کی ایک لاکھ 3 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں، 73 ہزار لائسنس پرنٹ کئے جا چکے ہیں، 21 ہزار سینٹرز کو لائسنسز ارسال کر دیئے گئے ہیں جبکہ غلط اعداد و شمار کے اندراج کے باعث 30 ہزار درخواستیں زیر غور ہیں۔

مزید خبریں :