25 اپریل ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں ضلعی حکومت کا نمائندہ عدالت میں پیش ہوا ۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں پنجاب میں 120 گرام کی روٹی25 روپے میں ہے؟ اس پر نمائندہ ضلعی حکومت بیرسٹر عمرگیلانی نے جواب دیا کہ وہ دوسری صوبائی حکومت ہے، یہاں آٹا مہنگا ہے اور اسلام آباد میں کرائے بھی زیادہ ہیں۔
نمائندہ ضلعی حکومت نے کہا کہ متعلقہ افسر موجود نہیں، پیراوائزکمنٹس دے دیتے ہیں مناسب وقت دیں۔
اس پر جسٹس طارق محمود نے ریمارکس دیے کہ تندور والوں سے پوچھا آٹا کتنے کا آرہا ہے یا لوگوں کو خوش کرنےکو آرڈرجاری کردیا؟
بعد ازاں عدالت نے روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جو 6 مئی تک معطل رہے گا جب کہ فریقین کو آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی تھی جس کے بعد جڑواں شہروں یعنی راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی نان بائیوں اور ضلعی انتظامیہ میں تناو کی کیفیت تھی، کچھ روز قبل راولپنڈی ڈویژن میں گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف نان بائیوں نے ہڑتال کردی تھی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے حوالے سے نان بائی ایسوسی ایشن کا موقف تھا کہ اسلام آباد کو باقی شہروں کے ساتھ نہ ملائیں، یہ مہنگا شہر ہے جس کے بعد نان بائی ویلفیئرایسوسی ایشن کے صدر نے نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔