31 جنوری ، 2013
اسلام آباد…پاکستان میں دہشت گردی میں مالیاتی معاونت کے نظام کی روک تھام کو مضبوط بنانے کے لئے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2012 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے جس کے تحت وفاقی یا صوبائی حکومت دہشت گرد ہونے کے شبہ میں کسی کی بھی رقم یا جائیداد کو 15 دن کے لئے منجمد ،ضبط یا تحویل میں لے سکے گی۔ قائمہ کمیٹی برائے وزارت داخلہ کی طرف سے متفقہ طور پرانسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2012 پر تیار کی جانے والی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کو رکن نذیر بوگھیو نے ایوان میں پیش کیا۔رپورٹ کے تحت وفاقی یا صوبائی حکومت سرکاری جریدے میں اعلان کے ذریعے وقتا فوقتا حکومت کے کسی افسر یا کسی بھی دوسرے شخص کو نامزد کر سکے گی کہ وہ اس یقین کے ساتھ کہ کوئی املاک یا رقم دہشت گرد کی ہے،اس کو پندرہ دنوں کے لئے منجمد،ضبط کرنے یا تحویل میں لینے کی ہدایت کر سکے گی۔بغیر کسی وجہ سے اس دفعہ کے تحت جائیداد یا رقم منجمد کرنے یا ضبط کرنے سے انکار جرم ہو گا اور سزا یابی پر پانچ سال قید یا پانچ لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔منجمد یا ضبط کرنے والا افسر 48 گھنٹوں کے اندر تمام متعلقہ اشخاص کو نوٹس دینے کے علاوہ ا س نوٹس کی کاپی انگریزی اور اردو اخبار میں شائع بھی کرانے کا پابند ہو گا۔اس دفعہ کے تحت نیک نیتی سے ضبط یا منجمد کرنے والے افسر کے خلاف کوئی مقدمہ یا قانونی کاروائی نہیں کی جائے گی۔وفاقی حکومت،کسی غیر ملکی حکومت کی درخواست پر بھی کسی شخص کی املاک کو منجمد ،قرق یا ضبط کرنے کیلئے کاروائی کر سکے گی۔اس قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کو بل کی شکل دے کر پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کی جائے گی۔