ایچ آر سی پی نے 2023 میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ جاری کردی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد: انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے 2023 میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق  جولائی  2023  میں  قومی اسمبلی کے  ایک اجلاس کے دوران  28  بل منظور کیےگئے،  بلز کی منظوری کے دوران پارلیمانی طریقہ کار کو  نظر  انداز کیا گیا، توہین پارلیمنٹ اور سلامتی  سے متعلق اور حساس معلومات کے افشاء کو جرم قرار دیا گیا ۔

رپورٹ کے مطابق  انصاف کی فراہمی میں دنیا بھر میں پاکستان کا نمبر 142 میں سے 125 نمبر پر ہے، عدالتوں میں 22 لاکھ 60 ہزار سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں،  ٹرانسجینڈر پرسنز  ایکٹ 2018 کو غیر اسلامی قرار  دینے  پر تحفظات ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ  عدالتوں میں زیرالتوا  مقدمات میں اوسطاً 18 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے  بعد  مشتعل ہجوم  نے املاک کو  نقصان پہنچایا، پارٹی کارکنوں اور حامیوں کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن  سے غیرمصدقہ  ہلاکتیں ہوئیں۔

ایچ آر سی پی کے مطابق  2023 میں 789 دہشت گرد حملے ہوئے،  2023 میں گزشتہ سال کی نسبت تشدد  میں 56 فیصد اضافہ ہوا، 2023 میں عسکریت پسند حملوں میں 69 فیصد اضافہ ہوا،  2023 میں پولیس مقابلوں میں 618 افراد  مارے گئے،  پولیس حراست  میں 33 افراد جاں بحق ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ کراچی میں 2023 میں اسٹریٹ کرائمز میں 11 فیصد اضافہ ہوا، 2023 میں کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے 90 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے، ڈکیتی کی مزاحمت  کے دوران 134 شہری مارے گئے۔

ایچ آر سی پی  کا کہنا ہےکہ  جیلوں میں 30 ہزار  سے زائد قیدی گنجائش سے زیادہ رکھے گئے ہیں، جبری گمشدگیوں کے  حوالے  سے تحقیقاتی کمیشن کے اعدادوشمار درست نہیں، جبری گمشدگی کےکیسز کی تعداد کم دکھانے  پر کمیشن کو  ذمہ دار  ٹھہرایا جائے،

رپورٹ کے مطابق 2023 میں مذہب کی جبری تبدیلی کے 136  واقعات رپورٹ ہوئے، 2023 میں 226 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، 700 خواتین کو اغوا کیا گیا،631 کو  جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، 2023 میں277 خواتین کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی، خواجہ سراؤں پرجرائم کے9 واقعات اور جنسی تشدد کے 11 واقعات ریکارڈ ہوئے، 2023 میں بچوں سے بدسلوکی کے 4213 واقعات ریکارڈ ہوئے۔