Time 23 مئی ، 2024
پاکستان

ہمیں افہام وتفہیم سے ملکی مسائل کو حل کرنا ہے: سابق علیحدگی پسندگلزار امام شمبے

ہمیں افہام وتفہیم سے ملکی مسائل کو حل کرنا ہے: سابق علیحدگی پسندگلزار  امام شمبے
گلزار امام شمبے کا کہنا تھا کہ ہمیں افہام وتفہیم سے اس ملک کے مسائل کو حل کرنا ہے

معروف سابق علیحدگی پسند گلزار  امام شمبے کی قومی دھارے میں شمولیت کے ایک سال مکمل ہونے  پر  بلوچستان یونیورسٹی  آف انفارمیشن  ٹیکنالوجی میں خصوصی سیمینار  کا  انعقاد کیا گیا۔

بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مارخور آڈیٹوریم میں خصوصی سیمینار کا انعقاد ہوا جس کا عنوان  “بلوچستان میں امن و استحکام کی جانب سفر “ تھا۔

تقریب کا مقصد بلوچستان میں امن اور مفاہمت کا فروغ  اور  ہتھیار  پھینکنے والے عسکریت پسندوں کو  سیاسی اسٹیک ہولڈرز  اور  نوجوان رہنماؤں کے ساتھ اکٹھا کرنا تھا۔

سیمینار میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

پینلسٹ میں وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو، ایم پی اے ظہور بلیدی، ترجمان حکومت  بلوچستان شاہد رند، وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی  ڈاکٹر خالد حفیظ، سابق ایم این اے اور  وزیر زبیدہ جلال، سابق عسکریت پسند سرفراز  بنگلزئی اور  سابق عسکریت پسند گلزار امام شمبے شامل تھے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں گلزار  امام شمبے کا کہنا تھا کہ میں نےتعلیم کے بعد ٹھیکیداری کا کام شروع کیا، روزگارکمانا اور اپنے علاقے میں تعلیم عام کرنا چاہتا تھا، کرپشن اور  ناانصافی سے مایوس ہوکر کالعدم تنظیم میں شامل ہوگیا۔

گلزار امام شمبے کا کہنا تھا کہ ہمیں افہام وتفہیم سے اس ملک کے مسائل کو حل کرنا ہے۔

قومی دھارے میں شامل سرفراز بنگلزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ  افغانستان میں کالعدم تنظیمیں چلانے والوں دیکھ کر ان کی مخالفت کی، منشیات فروشی، بھتہ خوری کےنام  پربھی بلوچستان کے غریب عوام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

مزید خبریں :