Time 11 جون ، 2024
کاروبار

جاپان میں گاڑیوں کے سیفٹی ٹیسٹ میں جعلسازی، بڑی کار ساز کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز

جاپان میں گاڑیوں کے سیفٹی ٹیسٹ میں جعلسازی، بڑی کار ساز کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز
فوٹو: فائل

ٹوکیو: دنیا بھر میں معروف گاڑیاں بنانے والی بڑی کار ساز کمپنیوں کے خلاف گاڑیوں کے سیفٹی ٹیسٹ میں جعلسازی کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق جاپان میں گاڑیاں بنانے والی دنیاکی معروف کمپنیوں ٹویوٹا، سوزوکی، ہونڈا، یاماہا اور مزدا کی جانب سے ان کی گاڑیوں کے کچھ ماڈلز کی سرٹیفکیشن کے لیے جمع کروائے گئے ٹیسٹ نتائج میں بے ضابطگیاں پائی گئیں۔

جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی سرٹیفکیشن کے لیے جمع کروائے گئے ڈیٹا میں جعلسازی پائی گئی جس کے بعد وزارت ٹرانسپورٹ نے ٹویوٹا، مزدا اور یاماہا کو کچھ گاڑیوں کی شپمنٹ روکنے کا حکم دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے وضاحت کی ہے کہ جن ٹیسٹوں کے نتائج میں بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں ان میں صرف سیفٹی سے متعلق ٹیسٹ شامل نہیں تھے۔  

خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ٹويوٹا کی ذیلی کمپنی ڈائیہاٹسو پر جعلسازی کے الزامات عائد ہوئے تھے۔ چھوٹی گاڑیاں بنانے کے لیے مشہور اس کمپنی نے 1980 کی دہائی کے آخر سے گاڑیوں کے مختلف ٹیسٹوں میں وسیع پیمانے پر ہیرا پھیری کا اعتراف کیا، ان ٹیسٹ میں انجن اور حادثے کی صورت میں گاڑی کی کارکردگی سے متعلق ٹیسٹ بھی شامل تھے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈائیہاٹسو کے خلاف ہونے والی انکوائری کے نتیجے میں کئی مہینوں تک جاپان میں اس کی تمام پیداوار بند رہی۔ رواں سال اپریل میں جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی کہ اب تمام ڈائیہاٹسو گاڑیاں حکومت کی طرف سے متعین حفاظتی معیار پر پورا اترتی ہیں۔

اس کے ساتھ ہی وزارت ٹرانسپورٹ نے دیگر کمپنیوں کو بھی حکم دیا کہ وہ پچھلے 10 برسوں کے دوران کیے جانے والے گاڑیوں کے ٹیسٹ کے نتائج کا جائزہ لیں اور گاڑیوں کی سرٹیفکیشن سے متعلق کسی بھی خلاف ورزی کو رپورٹ کریں، مجموعی طور پر 85 کمپنیوں کو  اس پر عمل کرنے کا حکم دیا گیا، جن میں ٹويوٹا بھی شامل تھی۔

اب جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ گاڑیاں بنانے والی پانچوں کمپنیوں کی آن سائٹ انسپیکشن کی جارہی ہے۔

جاپان کے وزیر ٹرانسپورٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات نے صارفین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے اور وہیکل سرٹیفکیشن سسٹم کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، یہ بہت افسوسناک ہے۔

مزید خبریں :