Time 20 جون ، 2024
پاکستان

سِمز بند نہ کرنے پر 20 کروڑ تک جرمانہ ہوسکتا ہے، ٹیلی کام کمپنیوں کی سینیٹ کمیٹی میں دہائی

سِمز بند نہ کرنے پر 20 کروڑ تک جرمانہ ہوسکتا ہے، ٹیلی کام کمپنیوں کی سینیٹ کمیٹی میں دہائی
فوٹو: فائل

ٹیلی کام کمپنیوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں دہائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ نان فائلرز کی سِمز بند کرنے میں ناکام ہوں تو انہیں 10 سے 20 کروڑ روپے جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ 

ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں نے بتایا کہ حکومت نے اپنا کام ٹیلی کام کمپنیوں پر لاد دیا ہے، کمپنیوں کا یہ کام نہیں ہے اور نہ مشورہ کیا گیا۔ 

کمپنیوں کا مؤقف تھا کہ یہ غیر قانونی کام اور غیر قانونی جرمانہ ہے، کمپنیاں قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں مگر ان سے وہ کام کروایا جارہا ہے۔ 

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ کمپنیوں کے نمائندوں کی بات میں بہت وزن ہے، ان کا مسئلہ حل کیا جائے، فاروق نائیک نے سوال کیا کہ اگر کوئی نان فائلر ہے تو موبائل کمپنیاں کس طرح اس کا ٹیکس وصول کرسکتی ہیں؟ 

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ صرف شناخت شدہ 24 لاکھ نان فائلرز میں سے 5 لاکھ کی سمیں بند کرنے کا کہا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ تمام ودہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے والوں کی طرح ان کمپنیوں کو بھی کام کرنا ہے، اس کی منظوری پارلیمنٹ نے 2022 کے فنانس بل میں دی تھی، کمپنیوں کو 15 دن کے اندر ان احکامات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :