Time 21 جون ، 2024
پاکستان

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی
بے نظیر بھٹو نے ریڈ کلف کالج اور ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم کے بعد آکسفورڈ یونیورسٹی سے سیاسیات، اقتصادیات اور فلسفے میں ڈگریاں حاصل کیں— فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کی سابق چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم بے نظیربھٹوکی 71 ویں سالگرہ منائی گئی۔

21 جون 1953 کو کراچی میں پیدا ہونے والی بے نظیر بھٹو عالمی اور ملکی سیاست میں اپنے والد ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ایک منفرد اور نمایاں مقام رکھنے والی شخصیت تھیں۔

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی
بےنظیر اپنے والد ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ایک منفرد اور نمایاں مقام رکھنے والی شخصیت تھیں— فوٹو: فائل

بے نظیر بھٹو نے ریڈ کلف کالج اور ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم کے بعد آکسفورڈ یونیورسٹی سے سیاسیات، اقتصادیات اور فلسفے میں ڈگریاں حاصل کیں۔

بے نظیر بھٹو کو اپنے سیاسی سفر کے آغاز ہی میں نہایت مشکل اور تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ اُلٹنے اور مارشل لا کے نفاذ کے بعد ملک میں رہنا ممکن نہ رہا تو بھٹو کی بہادر بیٹی نے بیرون ملک رہ کر جمہوری جدوجہد جاری رکھی۔

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی
تھیئٹر پلے میں بے نظیر کی اپنے والد سے آخری ملاقات کا منظر— فوٹو: سوشل میڈیا

بے نظیر بھٹو اپريل 1986 ميں وطن واپس آئيں توان کا بے مثال استقبال کيا گیا، 1988 کے انتخابات ميں پیپلز پارٹی کی کاميابی کے بعد بے نظير بھٹو مسلم دنيا کی پہلی خاتون وزير اعظم منتخب ہوئيں، مگر صرف 18 ماہ بعد ان کی حکومت ختم کردی گئی۔

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی
بے نظیر بھٹو اپريل 1986 ميں وطن واپس آئيں توان کا بے مثال استقبال کيا گیا— فوٹو: فائل

نومبر 1993 میں دوسری بار وزير اعظم منتخب ہوئيں ليکن 1996 میں پیپلزپارٹی کے ہی نامزد صدر نے حکومت کا خاتمہ کر ديا۔

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی
کے انتخابات ميں پیپلز پارٹی کی کاميابی کے بعد بے نظير بھٹو مسلم دنيا کی پہلی خاتون وزير اعظم منتخب ہوئيں، مگر صرف 18 ماہ بعد ان کی حکومت ختم کردی گئی—فوٹو: فائل

بینظیر بھٹو نے اپنے ادوار اقتدار میں بہت سے اہم اقدامات کیے جس میں خواتین کو خود مختار بنانا بھی شامل ہے۔

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی

مبینہ انتقامی کارروائيوں کے بعد بے نظير بھٹو نے جلا وطنی اختيار کی اور پھر 2007 میں انہوں نے پاکستان واپسی کا اعلان کیا اور جان کا خطرہ ہونے کے باوجود 18 اکتوبر 2007 کو کراچی پہنچیں۔

بے نظیربھٹو کی 71 ویں سالگرہ منائی گئی
انتقامی کارروائيوں کے بعد بے نظير بھٹو نے جلا وطنی اختيار کی اور پھر 2007 میں انہوں نے پاکستان واپسی کا اعلان کیا— فوٹو: فائل

27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لياقت باغ میں جلسے کے بعد ان پر جان ليوا حملہ ہوا، جس میں عالمی و علاقائی سیاست میں نمایاں مقام رکھنے والی محبوب لیڈر عوام سے ہمیشہ کیلئے جدا ہوگئیں۔

ملک کے مختلف شہروں میں بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقاریب منعقد ہوئیں جن میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ 

لاڑکانہ نوڈیرو ہاؤس میں بے نظیر بھٹو کی 71ویں سالگرہ کی تقریب کا کیک صدر آصف علی زرداری نے کاٹا۔ اس موقع پر صدر زرداری نے کہا کہ انہوں نے سیاست بینظیر بھٹو سے سیکھی، وہ ان کے شاگرد ہیں، شہداء کے مشن کو پورا کریں گے۔

نواب شاہ زرداری ہاؤس، حیدرآباد، ٹھٹہ، خیر پور، ٹنڈو محمد خان، میر پور خاص میں بھی نظیر بھٹو کی سالگرہ کے کیک کاٹے گئے۔

پنجاب کے شہروں بھلوال اور حافظ آباد میں بھی سالگرہ کے موقع پر وکلا برادری اور سیاسی رہنماؤں نے بے نظیر کو خراج تحسین پیش کیا۔

نوشہرہ میں بھی محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب ہوئی۔

مزید خبریں :