30 جون ، 2024
امریکی ریاست مشی گن کے شہر ڈیٹرائٹ میں سیف سٹی کیمرے کی جانب سے ملزم کی غلط شناخت پر انتظامیہ شہری کو 3 لاکھ ڈالر (8 کروڑ پاکستانی سے زائد) کی رقم بطور ہرجانہ ادا کرے گی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقدمہ دائر کرنے والے شہری کا کہنا ہے اس کے ڈرائیور کے لائسنس کی تصویر کو 2018 میں شنولا واچ اسٹور پر سکیورٹی ویڈیو میں نظر آنے والے شخص سے ممکنہ طور پر مماثلت کے ہونے پر غلط طور پر ملزم کے طور پر چسپاں کیا گیا۔
غلطی تسلیم کیے جانے کے بعد شہری انتظامیہ اور شہری کے درمیان ہرجانہ ادا کرنے کا معاہدہ ہوا جس کا اعلان امریکن سول لبرٹیز یونین نامی ادارے نے کیا۔
انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم امریکن سول لبرٹیز یونین نامی ادارے (اے سی ایل یو) کا کہنا تھا مندرجہ ذیل ٹیکنالوجی ناقص اور نسلی تعصب پر مبنی ہے، رابرٹ ولیم کو اس لیے نشانہ بنایا گی کیونکہ وہ سیاہ فارم ہے۔
اے سی ایل یو نے مزید کہا کہ ڈیٹرائٹ پولیس کو صرف کیمروں کے شناخت کی بنیاد پر لوگوں کو گرفتار کرنے سے منع کیا جائیگا جبکہ ڈیٹرائٹ پولیس کی جانب سے اب تک شہری کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
معاہدے کے مطابق پولیس 2017 سے 2023 تک ان کیسز کا بھی دوبارہ جائزہ لے گی جن میں ملزمان تک پہنچنے کے لیے چہرے کی شناخت کرنے والے کیمروں سے مدد لی گئی۔