Time 04 جولائی ، 2024
کاروبار

18 فیصد ٹیکس کے بعد ڈبے کا دودھ عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا

18 فیصد ٹیکس کے بعد ڈبے کا دودھ عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا
دکانداروں نے قیمتیں 30 فیصد سے بھی زائد بڑھا دی ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں: شہریوں کی دہائی/ فائل فوٹو

دودھ کے ڈبوں پر ٹیکس لگنے کے بعد ڈبہ پیک دودھ کی قیمتوں نے عوام کی چیخیں نکال دیں۔

حکومت نے ڈبے والے دودھ پر 18فیصد جی ایس ٹی ٹیکس لگایا ہے جس سے ڈبے کے دودھ کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سےباہر ہو گئی ہیں۔

 ٹیکس لگنے کے بعد دودھ کی قیمتوں میں  اضافے سے متعلق  شہریوں کا کہنا ہےکہ حکومت نے تو ڈبے والے دودھ پر18فیصد جی ایس ٹی ٹیکس لگایا ہےتاہم دکانداروں نے قیمتیں 30 فیصد سے بھی زائد بڑھا دی ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہےکہ کسی بھی کمپنی کے ایک پاؤ والے دودھ کے ڈبے کی قیمت 70 روپے سے بڑھ کر 95 روپے ہوگئی ہے، ایک کلو والے ڈبے کی قیمت 380 روپے جب کہ  ڈیڑھ کلو والا ڈبے کی قیمت 510 روپےہوگئی ہے۔

دکانداروں کا کہنا تھا کہ اسی طرح  بچوں کا پینے والا خشک دودھ بھی 2100 سے بڑھ کر 2600 روپےکا ہوگیا ہے۔